ٹرمپ اپنا فیصلہ منسوخ کریں، عرب وزرائے خارجہ
10 دسمبر 2017عرب لیگ کے رکن ممالک کی ایک ایمرجنسی میٹنگ میں عالمی برادری سے یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ وہ فلسطین کو بطور آزاد ریاست تسلیم کرے۔ مصری دارالحکومت قاہرہ میں ہونے والے اس اجلاس میں منظور کی جانے والی قرارداد میں عرب لیگ میں شامل ممالک کے وزرائے خارجہ نے کہا کہ امریکا نے اپنے اس فیصلے کی بدولت خود کو اسرائیل فلسطین امن عمل کی ’’حمایت اور اس کے لیے کوششوں سے الگ کر لیا ہے‘‘۔
عرب لیگ کے وزرائے خارجہ کا یہ ایمرجنسی اجلاس اس تنظیم کے قاہرہ میں واقع ہیڈکوارٹرز میں ہوا جس کا مقصد امریکی فیصلے کے بعد ایک متفقہ ردعمل متعین کرنا تھا۔ یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی فیصلے پر دنیا بھر میں اور خاص طور پر مسلم دنیا میں تنقید کی جا رہی ہے۔
عرب لیگ کے سربراہ احمد ابوالغیث نے اجلاس سے اپنے افتتاحی خطاب کے دوران کہا کہ عرب لیگ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس اقدام کو مسترد کرتی ہے اور اس کی مذمت کرتی ہے۔
عرب وزراء خارجہ کی طرف سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے رجوع کریں گے کہ وہ اس امریکی فیصلے کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کرے اور اسے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دے۔
فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے مصری دار الحکومت قاہرہ میں اتوار دس دسمبر کی صبح میں کی جانے والی پریس کانفرنس میں کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں امریکی فیصلے کی مذمت کی قرارداد جلد جمع کرائی جائے گی۔ دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کی حامی تنظیم الفتح نے عوام کو احتجاج جاری رکھنے کا کہا ہے۔ انہوں نے رواں ماہ کے آخر میں علاقے کا دورہ کرنے والے امریکی نائب صدر مائیک پینس سے طے شدہ ملاقات منسوخ کر دی ہے۔