1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹرمپ کا ادلب میں ہلاکتوں پر روس، شام اور ایران کو انتباہ

26 دسمبر 2019

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شامی صوبہ ادلب میں عام شہریوں کی ہلاکتوں پر روس، شام اور ایران کو متنبہ کیا ہے۔ ٹرمپ کے مطابق تاہم ترکی وہاں ’خونریزی‘ روکنے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/3VM7E
Washington Donald Trump Rede White House Mental Health Gipfel
تصویر: Getty Images/D. Angerer

اپنے ایک ٹوئیٹر پیغام میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لکھا ہے، ''روس، شام اور ایران صوبہ ادلب میں ہزاروں سویلین کو مار رہے ہیں یا مارنے کی راہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔   وہ اس سے باز آ جائیں! ترکی خونریزی روکنے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے۔‘‘

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق شامی اور روسی فورسز نے شام میں باغیوں کے آخری اہم مرکز صوبہ ادلب میں اہداف کو بمباری کا نشانہ بنانے کا سلسلہ تیز کر رکھا ہے۔ شامی صدر بشار الاسد نے اس صوبے کا کنٹرول واپس حاصل کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

صوبہ ادلب میں کئی ماہ سے جاری آپریشن کے بعد ترکی، روس اور ایران کے رہنماؤں میں انقرہ میں اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ ادلب میں جاری تنازعے کو حل کیا جائے۔ اس فوجی آپریشن کے نتیجے میں پانچ لاکھ سے زائد شہری اپنا گھر بار چھوڑ کر وہاں سے نکل جانے پر مجبور ہوئے تھے۔ تاہم اس اتفاق رائے پر سفارتی کوششوں میں سرد مہری آنے کے بعد سے وہاں صورتحال خراب ہو رہی ہے۔

ترک صدر کے ترجمان ابراہیم کلن نے منگل 24 دسمبر کو کہا تھا کہ ماسکو میں ترک وفد سے ملاقات کے بعد روس ادلب میں حملوں کا سلسلہ روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے گا۔

Syrien, Idlib: Erneute Zerstörung und Flucht
تصویر: Getty Images/AFP/M. Haj Kadour

روئٹرز کے مطابق ترکی کی طرف سے اپنی سرحد کے قریب امریکی حمایت یافتہ کُرد ملیشیا کے خلاف فوجی آپریشن اور پھر روسی ساختہ ایس 400 دفاعی میزائل نظام کی خرید کے باوجود امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ترک ہم منصب رجب طیب ایردوآن کے ساتھ قریبی تعلق بنانے کی کوشش میں ہیں۔

ا ب ا / ش ح (روئٹرز)