1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستشمالی امریکہ

امریکہ: صدر بائیڈن کا اقتدار کی 'پرامن' منتقلی کا وعدہ

8 نومبر 2024

کملا ہیرس کے خلاف ڈونلڈ ٹرمپ کی فیصلہ کن فتح کے بعد جو بائیڈن نے پہلی بار قوم سے خطاب کیا اور کہا کہ 20 جنوری کے روز اقتدار کی پرامن منتقلی ہو گی۔ انہوں نے قوم سے متحد رہنے کی بھی اپیل کی۔

https://p.dw.com/p/4mmY6
جو بائیڈن
سبکدوش ہونے والے صدر نے شہریوں سے کہا کہ وہ ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز کے درمیان سخت لڑائی کے بعد اب درجہ حرارت کو تھوڑا کم کریں اور ایک دوسرے کو امریکی ساتھی کے طور پر دیکھیں تصویر: Susan Walsh/AP Photo/picture alliance

امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعرات کے روز کملا ہیرس کے خلاف ڈونلڈ ٹرمپ کی فیصلہ کن فتح کے بعد پہلی بار قوم سے خطاب کیا۔ انہوں نے وائٹ ہاؤس کے روز گارڈن میں کہا کہ 20 جنوری کے روز "ہم اقتدار کی پرامن منتقلی کریں گے۔"

ان کا کہنا تھا، "ہمارے پاس ابھی 74 دن باقی ہیں۔ آئیے ہر دن کو شمار کریں۔ دھچکے لگنا تو ناگزیر ہیں۔ لیکن ہار مان لینا ناقابل معافی ہے۔"

بائیڈن نے بیلٹ باکس میں ٹرمپ کی شاندار جیت کے حوالے سے مزید کہا کہ "جمہوریت میں عوام کی مرضی ہمیشہ غالب آتی ہے۔"

صدر ڈونلڈ ٹرمپ: دوسری بار بھی امریکہ فرسٹ کا نعرہ کامیاب

اختلافات اور کشیدگی کم کرنے پر زور

سبکدوش ہونے والے صدر نے شہریوں سے کہا کہ وہ ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز کے درمیان سخت لڑائی کے بعد "اب درجہ حرارت کو تھوڑا کم کریں۔"

ان کا کہنا تھا، آپ اپنے ملک سے صرف اسی وقت محبت نہیں کرتے جب آپ جیت جاتے ہیں۔ آپ اپنے پڑوسی سے صرف اس وقت محبت نہیں کرتے جب آپ اس سے راضی ہوں۔ ہم امید کرنے کے لیے کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ آپ نے چاہے کسی کو بھی ووٹ دیا ہو، تاہم ایک دوسرے کو مخالف کے طور پر نہیں، بلکہ اسے ایک امریکی ساتھی کے طور پر دیکھیں۔"

ٹرمپ کی انتخابی فتح پر پاکستان میں سیاسی اور عوامی ردعمل

ان کا مزید کہنا تھا، "میں یہ بھی امید کرتا ہوں کہ اب ہم امریکہ کے انتخابی نظام کی سالمیت سے متعلق سوال کا جواب دے سکتے ہیں۔ یہ ایمان داری پر مبنی ہے، یہ منصفانہ اور شفاف ہے۔ جیت اور شکست کے باوجود اس پر اعتماد کیا جا سکتا ہے۔"

اکیاسی سالہ صدر صحت کے مسائل کی وجہ سے جولائی میں صدارتی دوڑ سے دستبردار ہو گئے تھے اور ڈیموکریٹک نامزدگی نائب صدر کملا ہیرس کو سونپ دی تھی۔

ٹرمپ
وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ جو بائیڈن نے بدھ کے روز ٹرمپ سے بات کی اور اپنے جانشین کو وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی دعوت بھی دیتصویر: Douliery Olivier/abaca/picture alliance

تاہم سن 2020 کے انتخابات میں ٹرمپ کا شکست کو قبول کرنے سے انکار  اور پھر چھ جنوری 2021 کو امریکی کیپیٹل پر حملے کے معاملے میں بائیڈن کا موقف واضح طور پر نئے ارب پتی صدر سے بالکل مختلف ہے۔

امریکی صدارتی الیکشن: ڈونلڈ ٹرمپ نے کملا ہیرس کو ہرا دیا

بائیڈن کی ٹرمپ کو وائٹ ہاؤس آنے کی دعوت

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ جو بائیڈن نے بدھ کے روز ٹرمپ سے بات کی اور اپنے جانشین کو وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی دعوت بھی دی۔

ٹرمپ کی انتخابی مہم کے ترجمان اسٹیون چیونگ نے کہا کہ ریپبلکن "اس ملاقات کے منتظر ہیں، جو جلد ہی ہو گی۔"

جون میں ٹرمپ کے ساتھ بائیڈن کی بحث کے بعد یہ پہلا موقع ہوگا جب ان کی ملاقات دوبارہ ہو گی۔

امریکی صدر کا انتخاب کیسے کیا جاتا ہے؟

اس دوران عالمی رہنماؤں نے نئے منتخب صدر کے "امریکہ فرسٹ" کے نقطہ نظر اور غیر ملکی درآمدات پر بھاری ٹیرف لگانے کے وعدوں کے باوجود، ٹرمپ کے ساتھ کام کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

چینی صدر شی جن پنگ نے ٹرمپ کے نام ایک پیغام میں کہا کہ دو عالمی سپر پاورز کو "ایک ساتھ چلنے" کا راستہ تلاش کرنا ہو گا۔ انہوں نے "مستحکم" تعلقات کا بھی مطالبہ کیا۔

ص ز/ ج ا (اے پی، اے ایف، روئٹرز)

امریکی صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کی فتح