’ٹرمپ ہمارے صدر نہیں‘، امریکا میں مظاہرے
21 فروری 2017خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بتایا ہے کہ امریکا میں عام تعطیل کے دن بیس فروری بروز پیر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ہزاروں ناقدین نے مختلف شہروں میں احتجاج کیا۔ یہ تعطیل امریکی صدور کے اعزاز میں ہوتی ہے، جسے ’مائی پریزیڈنٹ ہالی ڈے‘ کہا جاتا ہے۔ تاہم اس مرتبہ اس دن امریکی عوام کی ایک بڑی تعداد نے اپنے صدر کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ ان کے صدر نہیں ہیں۔
ٹرمپ: مسلمان ملکوں کے شہریوں پر پابندی، دنیا بھر میں مظاہرے
ٹرمپ کی صدارت کا پہلا دن، لاکھوں خواتین کا سڑکوں پر احتجاج
ٹرمپ مخالف مظاہرے جاری
امریکا کے 45 ویں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنی پالیسیوں کے باعث عوام کی طرف سے تنقید کا سامنا ہے۔ اس سے پہلے بھی صدر ٹرمپ کے خلاف کئی مظاہرے منعقد کیے جا چکے ہیں، جن میں خواتین کا ایک بڑا مظاہرہ بھی شامل تھا۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق پیر کے دن نیو یارک کے علاوہ اٹلانٹا، شکاگو، لاس اینجلس، واشنگٹن اور دیگر کئی شہروں میں لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر ٹرمپ کے خلاف منعقد کیے جانے والے ان مظاہروں میں شرکت کی۔
امریکی میڈیا نے نیو یارک پولیس کے اعدادوشمار کے حوالے سے بتایا ہے کہ بیس فروری کی احتجاجی ریلیوں کے دوران شہر میں ایک میلے کا سماں تھا جبکہ دس ہزار کے قریب افراد سڑکوں پر نکلے۔
اس احتجاج میں شریک ایک شخص نے کہا، ’’وہ (ٹرمپ) ہمارے ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ اگرہم کچھ نہیں کریں گے تو اپنا ملک کھو دیں گے۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ عوام کو نظر انداز کر رہے ہیں اور اگر عام لوگ سڑکوں پر نکل کر احتجاج کریں گے تو شاید ان کی آواز ٹرمپ تک پہنچ جائے۔
نیو یارک میں مظاہرین میں شامل چھبیس سالہ پاکستانی شہری قمر خان نے اے ایف پی کو بتایا کہ بطور مسلمان وہ صدر ٹرمپ سے اپنے اختلافات کو رجسٹر کرانا چاہتے ہیں۔
امریکا میں ایک میڈیکل اسکول کے اس طالب علم کا مزید کہنا تھا، ’’ہم مسلمان ہیں۔ ہم حقیقی اسلام، امن اور محبت کا پیغام پھیلانا چاہتے ہیں۔‘‘ قمر خان کے بقول وہ امریکی صدر کی عزت کرتے ہیں لیکن صدر ٹرمپ کی پالیسیوں اتفاق کرنا ضرروی نہیں ہے۔