ٹک ٹاک کے ذریعے خواتین کی اسمگلنگ میں ملوث مشتبہ گروہ گرفتار
4 جون 2021گرفتار کیے جانے والے گروہ کے سات افراد نوجوان لڑکیوں اور خواتین سے ٹک ٹاک کے ذریعے پہلے رابطے استوار کرتے تھے اور پھر انہیں اپنے چنگل میں پھانس کر ہمسایہ ملک بھارت کی جسم فروش منڈی میں فروخت کر دیتے تھے۔ یہ گروہ ان خواتین کو پرکشش نوکریاں فراہم کرنے کا جھانسہ دے کر اپنے جال میں پھنساتے تھے۔
بھارت میں پرکشش ملازمت کا دھوکا
حال ہی میں خواتین کو جسم فروشی کے لیے دھوکے سے فروخت کرنے والے اس گروہ کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے، جس میں ایک عورت پر تشدد کیا جا رہا تھا کیونکہ وہ جسم فروشی کے دھندے کو اپنانے سے انکاری تھی۔ بنگلہ دیشی پولیس افسر کے مطابق جس خاتون پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی، وہ اس وقت بھارت میں پولیس کی تحویل میں ہے۔
اس ویڈیو نے بنگلہ دیش اور بھارت کی پولیس کو تفتیشی عمل شروع کرنے پر مجبور کیا اور نتیجے میں جسم فروشی پر مجبور کرنے والے مشتبہ گروہ کے سات افراد کو گرفتار کیا گیا۔
بنگلہ دیشی پولیس کے تفتیشی افسر محمد شاہد اللہ کا کہنا ہے کہ یہ افراد جن نوجوان لڑکیوں اور عورتوں کو فریب دے کر اپنے جال میں پھانستے تھے، ان کا تعلق کم آمدنی والے طبقے سے ہے۔ ان خواتین کو بڑی تنخواہ کا لالچ دیا جاتا تھا۔
ٹِک ٹاک ويڈيو بناتے وقت دو لڑکيوں نے کئی ٹَن گھاس جلا دی
خواب چکنا چور
بنگلہ دیشی پولیس کے تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ ان لڑکیوں کے خواب اس وقت چکنا چور ہو جاتے جب وہ بھارتی سرحد کو عبور کر لیتی اور پھر ان پر جرائم پیشہ افراد کا ظلم و جبر شروع ہو جاتا۔ پولیس افسر نے مزید بتایا کہ جسم فروشی کے لیے ان خواتین کو شدید تشدد کا سامنا کرنا پڑتا اور ان کی نازیبا ویڈیو بھی بنائی جاتیں، جن سے انہیں بلیک میل کیا جاتا۔
محمد شاہد اللہ کے مطابق خاتون پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد تفتیش شروع کر دی گئی اور پھر اس مجرمانہ گروہ کے اہم کارکن اور معاون کار کو گرفتار کیا گیا۔ اس کی گرفتاری بھارت میں کی گئی جب کہ بقیہ سات گرفتاریاں رواں ہفتے کے دوران بنگلہ دیش میں کی گئیں۔
تفتیش جاری
پولیس افسر محمد شاہد اللہ کا مزید کہنا ہے کہ پولیس اس تناظر میں بھی تفیش جاری رکھے ہوئے ہے کہ نوجوان عورتیں کی اتنی بڑی تعداد اس مشتبہ جرائم پیشہ گروہ کے چنگل میں پھنسنے پر کیوں کر مجبور ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ ایک گرفتار ہونے والے ملزم نے بتایا کہ وہ اب تک ایک ہزار خواتین کو سرحد پار پہنچا چکا ہے لیکن ابھی اس دعوے کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
پاکستان میں ٹک ٹاک پر پابندی لگائی جائے، پشاور ہائی کورٹ
بنگلہ دیش میں انسانی اسمگلنگ کے قریب ساڑھے چار ہزار مقدمات زیر التوا ہیں۔ ان میں ملوث افراد اکثر سزا پانے سے قبل ہی سودے بازی کر لیتے ہیں۔ ایسے مقدمات کے لیے ڈھاکا حکومت نے گزشتہ برس خصوصی عدالتیں قائم کی ہیں تا کہ انسانی اسمگلنگ کے ملزموں کو جلد از جلد سزائیں سانئی جا سکیں۔
ع ح، ا ا (تھامسن روئٹرز فاؤندیشن)