ٹی 20 ورلڈ کپ: پاکستان کی بھارت پر شاندار فتح
25 اکتوبر 2021ٹی 20 ورلڈ کپ میں سوپر 12 راؤنڈ کا چوتھا میچ گزشتہ رات دبئی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہوا جس میں پاکستانی ٹیم نے بھارت کو دس وکٹوں سے شکست دے کر تاریخی کامیابی حاصل کی۔ اس کے ساتھ ہی پاکستان نے کرکٹ کے عالمی کپ مقابلوں میں بھارت کے ساتھ اپنی شکست کا سلسلہ توڑتے ہوئے پہلی بار جیت حاصل کی۔
پاکستانی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر بھارت کو پہلے بلے بازی کی دعوت دی تھی اور کوہلی کی ٹیم نے مقررہ 20 اوورز میں 151 رن بنائے۔ پاکستانی ٹیم نے 152 رن کے ہدف کو بغیر کسی نقصان کے حاصل کر لیا۔ اوپنر محمد رضوان نے 55 گیندوں پر79 رن اسکور کیے جبکہ کپتان بابر اعظم نے بھی 68 رنوں کی شاندار اننگ کھیلی۔
پاکستانی کپتان نے کیا کہا؟
وارم اپ میچوں میں بھارتی ٹیم نے جس شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا اور آئی پی ایل کے دوران بھی بھارتی کھلاڑیوں نے جس طرح سے متحدہ عرب امارات کی پچوں سے واقفیت حاصل کر لی تھی اس سے لگتا تھا کہ اس میچ میں ہر طرح سے بھارتی ٹیم کا پلڑا بھاری ہے۔ بیشتر ماہرین اور مبصرین بھی اس میچ کے لیے بھارت کو فیورٹ مانتے تھے۔
لیکن ان تمام اسباب کی باوجود، پاکستانی ٹیم نے جس انداز سے بھارت کو شکست دی، اس سے اس نے نہ صرف شائقین اور مداحوں کے دل جیتے بلکہ ناقدین کو بھی حیران کر دیا۔ میچ کے بعد بابر اعظم نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس جیت سے ان کی ٹیم کا اعتماد اور حوصلہ بڑھا ہے اور انہیں امید ہے کہ ٹیم ٹورنامنٹ میں آگے مزید بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔
میچ کے فوری بعد بابر اعظم نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کرکٹ شائقین کی جانب سے حمایت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ تمام مداحوں کے اس بات کے لیے بہت شکرگزار ہیں جنہوں نے ٹیم کی ہر موقع پر حمایت کی۔ ''سب سے پہلے تو ان سب کا بہت شکریہ جنہوں نے ہمارے لیے دعا کی اور ہمیں سپورٹ کیا۔''
ان کا مزید کہنا تھا، ''اچھے اور برے نتائج تو آتے ہی رہتے ہیں، لیکن آپ کی سپورٹ ہمارے لیے بہت ضروری ہے جس سے ہمارا اعتماد بہت بڑھ جاتا ہے۔ ابھی کئی میچز باقی ہیں، ایک کپتان کی حیثیت سے مجھے آپ سب کی حمایت کی بہت ضرورت ہے۔''
پاکستانی کپتان نے بعد میں اپنی ایک ٹویٹ پوسٹ میں لکھا، ''پاکستان، یہ آپ کے لیے ہے۔ تاریخ رقم ہو چکی ہے۔ اب ہماری تمام نظریں اگلے میچ پر ہیں۔ انشاء اللہ۔
شاہین آفریدی کی شاندار باؤلنگ
پاکستان نے جب ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا تو ایک لمحے کے لیے ایسا لگا جیسے شاید یہ فیصلہ درست نہ ہو تاہم، تیز گیند باز شاہین آفریدی نے پہلے ہی اوور میں اپنی شاندار باؤلنگ سے روہت شرما جیسے بہترین بلے باز کو پویلین واپس بھیج کر پاکستانی ٹیم کے حوصلے بلند کر دیے۔
پہلے باؤلنگ کا فیصلہ اس وقت مزید درست ثابت ہوا جب شاہین آفریدی نے اپنے دوسرے اوور میں بھارت کے ایک اور اچھے بلے باز لوکیش راہول کو بولڈ کر دیا۔ اس سے ابھی بھارتی ٹیم میں خطرے کی گھنٹی بجی ہی تھی کہ حسن علی نے اپنا کام کر دکھایا اور سوریا کمار یادو کا کیچ وکٹ کے پیچھے سرفراز نے پکڑا۔
لیکن بھارتی ٹیم کے کپتان ویراٹ کوہلی دوسری جانب سے جمے رہے اور پاکستان کے خلاف ایک بار پھر سے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی نصف سنچری مکمل کی۔ جس وقت یہ محسوس ہو رہا تھا کہ رشبھ پنت اور ویراٹ کوہلی کے قدم جم چکے ہیں اور رنوں کی رفتار اب تیز ہونے والی ہے اسی وقت شاداب خان نے ایک بہترین گیند ڈالی اور رشبھ پنت بھی پویلین واپس لوٹ گئے۔
اس کے بعد بھارتی ٹیم میں کوہلی کے علاوہ کوئی مستند بلے باز نہیں بچا۔ جڈیجا نے کوہلی کے ساتھ مل کر کوشش ضرور کی تاہم اب وقت تیزی سے نکلا جا رہا تھا۔ اننگ کے انیسویں اوور میں شاہین آفریدی نے کوہلی کو بھی آؤٹ کر دیا جنہوں نے 57 رن کی اچھی اننگ کھیلی۔
تیز رن بنانے کی کوشش میں بلے باز وقفے وقفے سے آؤٹ ہوتے رہے اور اس طرح مقررہ بیس اوور میں بھارت نے 151 رن بنائے۔ روہت شرما، لوکیش یادو اور کوہلی جیسے بہترین کھلاڑیوں کی وکٹیں حاصل کرنے کے لیے شاہین آفریدی کو مین آف دی میچ کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔
پاکستانی اننگ
پاکستان کی جانب سے بھارت کے اس ہدف کے تعاقب کے لیے کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان سب سے پہلے میدان پر آئے اور اس حوصلے و ذہانت سے بیٹنگ کا آغاز کیا کہ کسی بھی موقع پر بھارتی گیند بازی کو اپنے اوپر حاوی ہونے کا موقع نہیں دیا۔ دونوں اوپنرز نے ابتدا تا آخر کھیل کو اپنے کنٹرول میں رکھا۔
پہلے بابر اعظم نے چھکا لگا کر اپنی نصف سنچری مکمل کی پھر محمد رضوان نے بھی یہ ہدف حاصل کر لیا۔ اٹھارہویں اوور میں پاکستان کو جیت کے لیے 17 رن درکار تھے اور جب بھارتی گیند باز محمد شامی یہ اوور کرانے آئے تو رضوان نے انہیں ایک چھکا اور دو چوکے لگائے اور پھر بابر اعظم نے جیت کے لیے آخری شاٹ لگا کر اسی اوور میں کہانی ختم کر دی۔
ص ز/ ج ا (ایجنسیاں)