1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹین ایجرز کی بازیابی میں محمود عباس مدد کریں: نیتن یاہو

عابد حسین17 جون 2014

اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے فلسطینی لیڈر محمود عباس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ لاپتہ ہو جانے والے تین یہودی ٹین ایجرز کی تلاش کے معاملے میں اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں۔

https://p.dw.com/p/1CJX1
تصویر: Reuters/Ammar Awad

پچھلی جمعرات سے لاپتہ ہو جانے والے تین یہودی ٹین ایجرز کی تلاش کے سلسلے میں اسرائیلی فوج نے اسلام پسند تنظیم حماس کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر رکھا ہے۔ اس دوران کل پیر کے روز اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس سے مطالبہ کیا کہ وہ بھی تلاش کے عمل شریک ہو کر مغوی ٹین ایجرز کی رہائی کو ممکن بنائیں۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے بھی ٹین ایجرز کے اغوا کے معاملے پر پیر کے روز بینجن نیتن یاہوسے ٹیلی فون پر بات کی۔ اسی طرح یروشلم میں امریکی قونصل خانہ بھی مغوی ٹین ایجرز کی رہائی کی کارروائیوں پر نگاہ رکھے ہوئے ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے فلسطینی لیڈر محمود عباس سے یہ مطالبہ ٹیلی فونک گفتگو کے دوران کیا۔ سن 2012 کے بعد نیتن یاہو اور محمود عباس کے درمیان یہ پہلا براہ راست سیاسی رابطہ ہے۔ نیتن یاہو نے محمود عباس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اُن سے امید رکھتے ہیں کہ مغوی یہودی نوجوانوں کی واپسی میں مدد کرنے کے علاوہ اغوا کاروں کو بھی گرفتار کریں گے۔ نیتن یاہو کا خیال ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے زیرِ انتظام علاقے سے ٹین ایجرز کو اغوا کرنے والے حماس کے اغواکار علاقہ چھوڑ کر دوسری جگہ منتقل ہو چکے ہیں۔ تین ٹین ایجرز میں سے ایک امریکی شہریت کا حامل ہے۔

Israels Streitkräfte nehmen fast 80 Palästinenser fest
ہبرون میں داخل ہوتے اسرائیلی فوجیتصویر: Reuters

 دوسری جانب تینوں یہودی ٹین ایجرزکی تلاش کے سلسلے میں مغربی بینک کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی فوج نے چھاپوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ اِس سے قبل نیتن یاہو نے اسلام پسند تنظیم حماس پر الزام لگایا تھا کہ وہ اِس اغوا میں ملوث ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم کے الزام کو حماس نے لغو اور بے بنیاد قرار دے کر مسترد کر دیا تھا۔ گزشتہ چار دنوں میں اسرائیلی فوج کی تلاش کا عمل کامیابی سے ہمکنار نہیں ہو سکا ہے۔ اب تک 150 سے زائد فلسطینیوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور اِن میں حماس کے کئی کارکن بھی شامل ہیں۔ گزشتہ کئی برسوں میں یہ انتہائی زیادہ گرفتاریاں ہیں۔

فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں تین یہودی نوجوانوں کے اغوا کی مذمت کی گئی ہے۔ اس بیان میں اسرائیلی فوج کے چھاپوں کی بھی مذمت کی گئی ہے اور اِس عمل میں ایک انیس سالہ فلسطینی کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار بھی کیا گیا۔ ہلاک ہونے والا نوجوان فلسطینی احمد عرفات صابرین جلازون مہاجر کیمپ کا رہائشی تھا اور اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپ میں اسے گولی ماری گئی تھی۔ دوسری جانب مصر کی جانب سے بھی اسرائیل سے کہا گیا ہے کہ وہ ٹین ایجرز کی تلاش کے معاملے میں حماس پر جاری کریک ڈاؤن میں کمی لائے۔ اسرائیلی فوج ٹین ایجرز کی تلاش کا فوکس اب ہبرون شہر پر کیے ہوئے ہے۔ ہبرون میں ساڑھے چھ لاکھ سے زائد فلسطینی رہتے ہیں۔