پال سارکوزی کے فن پاروں کی نمائش
10 مئی 2010حال ہی میں فرانس میں اس نمائش کا افتتاح کیا گیا تھا۔ اس نمائش میں پال سارکوزی کے بنائے گئے پورٹریٹس اور تجریدی پینٹگز رکھی گئی ہیں۔ نمائش میں رکھے گئے پورٹریٹس میں نکولا سارکوزی اور ان کی اہلیہ کارلا برونی کے پورٹریٹس نمایاں توجہ حاصل کر رہے ہیں۔
اسی نمائش کے اہتمام میں ان کے ساتھی تخلیق کار ویرنر ہورنونگ نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ سارکوزی سیاہ روشنائی سے پینٹگ تیار کرتے ہیں اور ویرنر ہورنونگ اسے کمپوٹر سوفٹ وئیرز کے ذریعے رنگین بناتے ہیں۔
اس نمائش کا اہتمام پیرس کے مشہور الیزا پیلس سے سو میٹر دور واقع Espace Pierre Cardin میں کیا گیا ہے۔ اپریل کے اواخر میں شروع ہوئی اس نمائش کو دیکھنے کے لئے دور حاضر کے فن مصوری کے دلدادہ افراد و ناقدین کےعلاوہ فیشن میگزینز سے وابستہ صحافی بھی آرہے ہیں۔
فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی کے تراسی سالہ والد پال سارکوزی نے پینٹگز کو دوسرے پیشے کے طور پراختیار کیا ہے۔ اس سے قبل انہوں نے اپنے کیرئیرکا آغاز ایڈورٹائزنگ کی صنعت سے کیا تھا۔
ناقدین نے ستائش کے ساتھ ساتھ سارکوزی کے فن پاروں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے ابھی صرف تین سال پہلے ہی مصوری سیکھنے کی کوشش شروع کی ہے۔ تاہم ساکوزی اور ان کے ساتھی فن کار ویرنر ہورنونگ نے ایسے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہےکہ وہ دونوں ہی اپنی نو عمری کے زمانے سے مصوری اور پینٹگز کی مشق کرتے رہے ہیں۔ اسی لئے انہوں نے ثبوت کے لئے اس نمائش میں سارکوزی کی وہ پینٹگز بھی رکی ہیں جو سن انیس سو چالیس کے دور کی ہیں۔
اس نمائش میں سب سے زیادہ توجہ کا مرکز بننے والی پینٹگ کا نام ’دی امیگرنٹ‘ ہے۔ اس تجریدی فن پارے میں سارکوزی نے اپنی زندگی کے اس حصے کو صفحہ قرطاس پر اتارا ہے جب وہ نوجوانی کے عالم میں ہنگری سے فرانس آئے تھے اور ان کے پاس ایک پیسہ بھی نہیں تھا۔
پال سارکوزی اپنی ذاتی زندگی کے بارے میں کھل کر بات کرتے ہیں اور ان کے تجریدی فن پاروں میں بھی ان کی زندگی کی جھلک نمایاں ہے۔
پال سارکوزی جب دوسری عالمی جنگ کے بعد سن 1948ء میں ہنگری سے فرانس آئے تو ان کے پاس کچھ بھی نہیں تھا۔ اس وقت جنگ سے تباہ حال یورپ میں انہوں نے اپنا کیرئر شروع کیا تو فن مصوری میں ان کی مہارت نے ان کا بھرپور ساتھ دیا۔ جس کی وجہ سے انہوں نے ایڈورٹائنزنگ کی صنعت میں ایک نمایاں مقام حاصل کیا۔ انہوں نے چار شادیاں کیں اورمختلف بیویوں سے ان کے پانچ بچے ہوئے۔
رپورٹ : عاطف بلوچ
ادارت : شادی خان سیف