1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’پاناما پیپرز‘ فرینکفرٹ میں ڈوئچے بینک پر چھاپے

30 نومبر 2018

جرمن دفتر استغاثہ کی جانب سے ڈوئچے بینک کے فرینکفرٹ کے دفتر پر چھاپوں کا سلسلہ آج جمعے کے روز بھی جاری ہے۔ جمعرات کو بھی ایک سو ستر اہلکاروں نے ڈوئچے بینک کی عمارت کی تلاشی لی تھی۔

https://p.dw.com/p/39Dcu
تصویر: REUTERS

جرمن دفتر استغاثہ کے آج جمعے کو جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ گزشتہ روز چھاپے کے دوران مکمل تلاشی نہیں لی جا سکی تھی اس وجہ سے بقیہ کارروائی آج مکمل کر لی جائے گی۔ ڈوئچے بینک کے ترجمان کے بقول اس سلسلے میں حکام سے مکمل تعاون کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے تصدیق کی کہ اس کارروائی کا تعلق ’پاناما پیپرز‘ سے ہے۔

جرمن دفتر استغاثہ کے مطابق  ڈوئچے بینک پر شک ہے کہ اس نے تقریباً نو سو صارفین کو ایسے ممالک میں قائم ان کی آف شور کمپنیوں میں رقم منتقل کرنے میں مدد دی تھی، جنہیں ٹیکس چوروں کی جنت کہا جاتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ قریب311 ملین یورو کے برابر کی رقم ان کھاتوں میں بھیجی گئی۔ ذر ائع کے مطابق منی لانڈرنگ کے حوالے سے اس تحقیقاتی عمل کا دائرہ اس بینک کے کئی ملازمین کے گرد گھوم رہا ہے۔

Frankfurt Razzia bei Zentrale Deutsche Bank
تصویر: REUTERS

مالیاتی راز داری کے امور کے ماہر مارکس مائنزر نے ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس بات پر بہت حیرت ہے کہ پاناما پیپرز سے حاصل ہونے والی معلومات کے تناظر میں جرمن حکام نے اقدامات کرنے میں اتنی تاخیر کر دی ہے۔ ان کے بقول، ’’ گزشتہ دو برسوں سے وہ ان دستاویزات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ہم نے دیکھا ہے کہ ٹیکس چوری اور مالیاتی جرائم کے معاملات میں بہت زیادہ وقت لیتے ہیں۔‘

 پاناما پیپرز کے نام سے 2015ء میں تقریباً ساڑھے گیارہ ملین خفیہ دستاویزات منظرعام پر آئیں تھیں۔ ان میں ٹیکس بچانے کے لیے سرمایہ سمندر پار منتقل کرنے والی متعدد اہم معروف سیاسی اور کاروباری شخصیات کے نام درج ہیں۔ اس فہرست میں کم از کم اٹھائیس جرمن شخصیات اور کمپنیوں کے نام بھی ہیں، جس میں جرمنی کا ڈوئچے بینک بھی شامل ہے۔

ستمبر میں جرمنی میں مالیاتی معاملات کے نگران ادارے ’BaFin‘ نے ڈوئچے بینک کو منی لانڈرنگ روکنے کے لیے مزید اقدامات کرنے کا حکم دیا تھا۔ ڈوئچے بینک تسلیم کر چکا ہے کہ مالیاتی ضوابط کے تناظر میں رقم کی غیر قانونی منتقلی کو روکنے کا اس کا نظام موثر نہیں ہے۔