1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پانچ برس کے وقفے کے بعد پہلی بار چین امریکہ جوہری مذاکرات

21 جون 2024

رواں برس مارچ میں امریکہ اور چین نے پانچ برسوں میں پہلی بار جوہری ہتھیاروں سے متعلق نیم سرکاری سطح پر بات چیت کا دوبارہ آغاز کر دیا ہے۔ اس گفتگو میں تائیوان کے تنازعے اور جوہری خدشات کا موضوع زیربحث رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/4hMrb
China Peking 2024 | US-Außenminister Blinken trifft chinesischen Sicherheitsminister Wang | Flaggen
تصویر: Mark Schiefelbein/AP Photo/picture alliance

ان مذاکرات میں شریک ہونے والے دو امریکی مندوبین کے مطابق ان کی اپنے چینی ہم منصبوں سے تائیوان کے معاملے پر جوہری ہتھیاروں کا استعمال نہ کرنے یا جوہری دھمکیوں سے باز رہنے جیسے موضوعات پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ امریکہ کو خدشہ ہے کہ تائیوان میں شکست کی صورت میں چین جوہری حملہ کر سکتا ہے جب کہ اس کی جانب سے جوہری دھمکی بھی دی جا سکتی ہے۔

ایرانی صدر چین کے اپنے پہلے سرکاری دورے پر بیجنگ میں

ایرانی جوہری مذاکرات میں تعطل تشویش ناک، آئی اے ای اے

امریکی اسکالر اور ٹریک ٹو ڈائیلاگ کے منتظم ڈیوڈ شانتورو کے مطابق، ''چین وفد نے امریکی وفد کو بتایا کہ چین کو کوئی شک نہیں کہ وہ جوہری ہتھیاروں کا استعمال کیے بغیر یعنی روایتی لڑائی میں فتح یاب ہونے کی اہلیت کا حامل ہے۔‘‘

واضح رہے کہ ٹریک ٹو مذاکرات میں عموماﹰ سابقہ پروفیسرز یا سابقہ اعلیٰ حکومت افسران شامل ہوتے ہیں۔ حکومتوں کے مابین بات چیت کو ٹریک ون گفتگو کہا جاتا ہے۔

دو روز پر مشتمل اس گفتگو میں امریکہ کی نمائندگی سابق حکومتی عہدیداروں اور اسکالرز کا ایک چھ رکنی وفد کر رہا تھا ۔  یہ بات چیت شنگھائی کے ایک ہوٹل میں ہوئی۔ بیجنگ کی جانب سے بھی اسکالرز اور محققین کا وفد بھیجا گیا تھا۔

تائیوان اور امریکہ کے پرچم
تائیوان کے معاملے میں امریکہ اور چین کے درمیان خاصی کشیدگی ہےتصویر: Daniel Ceng Shou-Yi/ZUMA Press/picture alliance

خبر رساں ادارے روئٹرز کے ایک سوال کے جواب میں امریکی محکمہ خارجہ کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے مابین  ٹریک ٹو مذاکرات 'سود مند‘ ہو سکتے ہیں۔ اس پیش رفت پر تاہم چینی حکومت کی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔

امریکہ اور چین کے درمیان یہ بات چیت ایک ایسے موقع پر ہوئی جب دونوں ممالک کے تعلقات علاقائی اور اقتصادی معاملات پر شدید کشیدگی کا شکار ہیں۔ یہ بات بھی اہم ہے کہ دونوں ممالک کے مابین باقاعدہ جوہری مذاکرات گزشتہ برس نومبر میں دوبارہ شروع ہوئے تھے تاہم یہ مذاکرات اس وقت تعطل کا شکار ہو گئے تھے، جب ایک امریکی بیان میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ چین کا اس بابت رویہ مناسب نہیں۔

ع ت، ش ر (روئٹرز)