1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاک، افغان مشترکہ کمیشن پر اتفاق

27 جنوری 2011

پاکستان اور افغانستان نے خطے میں امن و سلامتی کے قیام کے لیے دو سطحی مشترکہ کمیشن بنانے پر اتفاق کیا ہے۔ پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے افغان وزیر خارجہ زلمے رسول اور ان کے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی نے ملاقات کی۔

https://p.dw.com/p/105vA
افغان وزیر خارجہ زلمے رسول نے اسلام آباد کا دورہ کیاتصویر: AP

ان مذاکرات کے بعد مہمان وزیر خارجہ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مشترکہ کمیشن کا ایک حصہ وزرائے خارجہ کی سطح جبکہ دوسرا حصہ وزارت خارجہ ، فوج اور خفیہ اداروں کے سینئر افسران پر مشتمل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس کمیشن کے قیام کا مقصد خطے میں امن و سلامتی کے قیام کے لئے مشترکہ کوششیں کرنا ہے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ انہوں نے افغان وزیرخارجہ کے ساتھ افغانستان کی مختلف جیلوں میں قید پاکستانیوں کے حوالے سے بھی بات کی ہے۔ اور اس بارے میں ایک میکینزم طے کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔ پاکستانی وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان زیادہ سے زیادہ باہمی مشاورت کے ذریعے بہترین ہم آہنگی حاصل کر لی گئی ہے۔ اگلے ماہ امریکہ میں ہونے والے سہ فریقی مذاکرات کے بارے میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان ایک مشترکہ لائحہ عمل اپنا کر امریکی حکام کے ساتھ ان مذاکرات میں شریک ہونگے۔ انہوں نے کہا کہا کہ پاکستان اور افغانستان اپنے دیگر اتحادیوں کی نسبت اس خطے کی ثقافت، لوگوں اور علاقے کو زیادہ جانتے ہیں۔ اس لئے اگر وہ مسائل کا مشترکہ حل تجویز کرینگے تو اس سے بہتر نتائج سامنے آئیں گے۔

Pakistan Außenminister Shah Mehmood Qureshi
پاکستانی وزیر خارجہ نے اپنے افغان ہم منصب کے ساتھ مذاکرات کے بعد مشترکہ کمیشن پر اتفاق کیاتصویر: Abdul Sabooh

اس موقع پر افغان وزیر خارجہ زلمے رسول نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان خوشگوار تعلقات کا نیا باب شروع ہو چکا ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ پڑوسی ملکوں کے درمیان اعتماد سازی کو فروغ ملا ہے۔ ایک سوال پرزلمے رسول نے کہا کہ افغانستان میں امن کے لئے ان عناصر سے بات چیت کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے جو نظریاتی طور پر دہشت گرد نہیں ہیں۔

ادھر تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ اگلے ماہ واشنگٹن میں ہونے والے پاک افغان امریکہ سہ فریقی مذاکرات انتہائی اہم ہیں اور پاکستانی اور افغان حکام کی کوشش ہے کہ وہ ماضی کے برعکس اس مرتبہ مشترکہ لائحہ عمل اپنا کر امریکی حکام سے اپنے ممالک کے لئے زیادہ سے زیادہ فوجی اور سول امداد اور مراعات حاصل کر سکیں۔

دریں اثناءافغان وزیر خارجہ نے اسلام آباد میں وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے بھی ملاقات کی ہے۔

رپورٹ:شکور رحیم ، اسلام آباد

ادارت: کشور مصطفیٰ