پاک امریکی روابط، فوجی کمانڈروں کا اجلاس ختم
25 ستمبر 2011اسلام آباد سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق جنرل کیانی نے یہ اہم اجلاس اس لیے طلب کیا تھا کہ اعلیٰ کمانڈروں کے ساتھ ملکی سلامتی کی صورت حال سے متعلق تفصیلی مشورے کیے جا سکیں۔ خبر ایجنسیوں روئٹرز اور اے پی کے مطابق جنرل کیانی کی طرف سے اس غیر معمولی اجلاس کی طلبی کی وجہ پاکستان اور پاکستانی فوج پر امریکہ کی طرف سے ابھی حال ہی میں لگائے جانے والے الزامات ہیں۔
امریکہ کا کہنا ہے کہ افغانستان میں دارالحکومت کابل میں امریکی سفارت خانے پر حالیہ حملے سمیت دیگر کئی حملوں میں عسکریت پسندوں کا حقانی نیٹ ورک ملوث ہے۔ اس نیٹ ورک کو مبینہ طور پر پاکستانی فوج کے خفیہ ادارے آئی ایس ائی کا تعاون بھی حاصل ہے۔
پاکستانی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ آج کے اجلاس میں اعلیٰ فوجی کمانڈرز نے موجودہ سکیورٹی صورت حال کا بغور جائزہ لیا۔ اسلام آباد میں پاکستانی فوج کی طرف سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ جنرل کیانی آج کے اجلاس کی سربراہی کرنے کے بعد رات کو لندن روانہ ہو جائیں گے، جہاں انہیں انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ فار اسٹریٹیجک اسٹڈیز اور رائل کالج آف ڈیفنس اسٹڈیز سے خطاب کرنا ہے۔
آج کے اجلاس میں کور کمانڈرز نے امریکی الزامات مسترد کر دیے جبکہ یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ سرحد پار سے ہونے والے ممکنہ حملوں کا بھر پور جواب دیا جائے گا۔ اجلاس میں سیاسی قیادت کو اعتماد میں لینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اسلام آباد میں آج یہ اجلاس شروع ہونے کے بعد مختلف پاکستانی ذرائع کی طرف سے ملنے والی رپورٹوں میں بتایا گیا کہ جنرل کیانی کی سربراہی میں کور کمانڈروں کے آج کے اجلاس میں زیادہ تر ایک ہی موضوع زیر بحث رہا، اس اجلاس میں امریکی حکام کے ان دعوؤں پر بحث کی گئی کہ پاکستان کی فوج کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے عسکریت پسندوں کے حقانی نیٹ ورک کے ساتھ رابطے ہیں تام ان تمام الزامات کی بھر پورتردید کی گئی۔
پاکستانی فوج کے ایک ریٹائرڈ جنرل اور معروف سکیورٹی تجزیہ نگار طلعت مسعود کے بقول آج ہونے والا اجلاس یہ ظاہر کرتا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے باہمی روابط کے حوالے سے صورت حال کتنی سنجیدہ اور بحرانی نوعیت کی ہے۔ طلعت مسعود کے مطابق آج کے اجلاس میں پاکستان فوج کے اعلیٰ ترین کمانڈر ایک بیان میں یہ واضح کرنے کی کوشش کی ہے کہ پاکستانی فوج اور اس کی قیادت کی رائے ایک ہے، جس میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔
روئٹرز کے مطابق جنرل کیانی نے آج کا اعلیٰ سطحی اجلاس امریکی فوج کی سینٹرل کمان کے کمانڈر جنرل James Mattis کے ساتھ اپنی ملاقات کے ایک روز بعد بلایا ہے۔ لیکن پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل اطہر عباس نے کہا ہے کہ ان دونوں ملاقاتوں کا آپس میں کوئی تعلق نہیں ہے۔
رپورٹ: عصمت جبیں
ادارت: شادی خان سیف