پاکستان اور امریکہ کے سٹریٹیجک مقاصد مشترک ہیں ۔ حنا ربانی کھر
24 جولائی 2011انہوں نے یہ بات انڈونیشیا میں اپنی امریکی ہم منصب ہلیری کلنٹن کے ساتھ ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات چیت میں کہی۔ حنا ربانی کھر علاقائی سلامتی سے متعلق سارک ممالک کی بین الاقوامی کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کر رہی ہیں۔ انڈونیشیا میں پاکستانی وزیر خارجہ نے چینی ہم منصب Yang Jiechi سے بھی ملاقات کی ہے۔
جب ان سے ہلیری کلنٹن کی طرف سے دہشت گردوں کے خلاف مزید مؤثر کارروائی کے لیے دباؤ کے بارے میں سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی اور عسکریت پسندی کا اولین شکار ہے اور قومی مفاد میں ان کے خلاف کارروائی کر رہا ہے۔
حنا ربانی پاکستان کی کم عمر ترین اور پہلی خاتون وزیر خارجہ ہیں۔ 34 سالہ حنا کا تعلق پنجاب میں مظفر گڑھ کے ایک زمیندار گھرانے سے ہے، جو پاکستان کی سیاست میں خاصا فعال ہے۔ واشنگٹن میں کشمیری نژاد ڈاکٹر غلام نبی فائی کی گرفتاری کو پاکستان اور امریکہ کے خفیہ اداروں کے درمیان بڑھتی خلیج اور اعتماد کے فقدان کی تازہ مثال قرار دیا جا رہا ہے۔ اس ضمن میں حنا ربانی کھر کی ہلیری کلنٹن سے حالیہ ملاقات خاصی اہم تھی۔
20 جولائی کو وزارت کا قلمدان سنبھالنے کے بعد اب اگلے ہفتے بھارتی ہم منصب کے ساتھ ملاقات کو بھی پاکستانی وزیر خارجہ کے لیے ایک بڑا امتحان سمجھا جا رہا ہے۔ ممبئی حملوں کے سبب بھارت اور پاکستان کے بگڑے ہوئے تعلقات، اعتماد سازی کی طویل مشق کے بعد قدرے بہتر ضرور ہوئے تاہم اب بھی اطراف ایک دوسرے پر شاکی ہیں۔ بھارتی وزیر ایس ایم کرشنا سے نئی دہلی میں ملنے کے بارے میں حنا ربانی کھر کا کہنا تھا، ’’ میں بھارت کے ساتھ تعلقات میں بہتر پیشرفت کے لیے پر امید ہوں۔‘‘
بھارتی خبر رساں ادارے پی ٹی آئی نے حکومتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ 27 جولائی کو پاک۔بھارت وزرائے خارجہ ملاقات میں ڈاکٹر فائی کا معاملہ بھی زیر بحث لایا جائے گا۔ ملاقات کے بعد لائن آف کنٹرول کے اطراف سفر و تجارت کے فروغ سے متعلق متعدد اقدامات کا اعلان بھی متوقع ہے۔ نئی دہلی کے حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر حنا ربانی کھر بھارت میں کشمیری قیادت سے ملاقات نہ کریں تو زیادہ بہتر ہوگا۔
رپورٹ: شادی خان سیف
ادارت: افسر اعوان