پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی؟
28 جنوری 2017ٹاسک فورس کے چیئرمین جائلز کلارک کا کہنا ہے کہ کرکٹ کی بین الاقوامی برادری پاکستان کی سخت کمی محسوس کر رہی ہے۔ آئی سی سی کو پاکستانی شائقین کرکٹ کے احساس محرومی کا اندازہ ہے اور وہ اس سلسلے میں کچھ کرنا چاہتے ہیں۔
جائلز کلارک انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے صدر اور بین الاقوامی کرکٹ کونسل میں ایک طاقتور شخصیت ہیں۔ وہ ہفتہ 28 جنوری کو دو روزہ دورے پر پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور پہنچے اور یہاں ایک مصروف دن گزارا۔ انہوں نے دوپہر کو وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور صوبائی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ سے ملاقات کی۔
اس کے بعد انہیں شہر کے پولیس ہیڈ کوارٹرز قربان لائن میں انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس نے غیرملکی ٹیموں کے لیے کیے گئے حفاظتی قدامات پر تفصیلی بریفنگ دی۔ اس موقع پر آئی سی سی کے سکیورٹی ایڈوائزر باب نکلز بھی ان کے ہمراہ تھے۔
جائلز کلارک نے دن ڈھلنے کے بعد نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے اعلٰی حکام سے بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ بعد ازاں چیئرمین پی سی بی شہریار خان اور ایگزیکٹیو چیئرمین نجم سیٹھی کے ہمراہ نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کلارک کا کہنا تھا کہ لاہور میں غیرملکی ٹیموں اور عوام کی سلامتی کے لیے متاثر کن انتظامات کیے گئے ہیں۔ کلارک کے مطابق، ’’ایک واقعہ سب کے کیے کرائے پر پانی پھیر سکتا ہے اس لیے ہمیں یہاں غیرملکی ٹیموں کو لانے کے حوالے سے سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا ہوگا۔‘‘
کلارک نے بتایا کہ آئی سی سی کی خواہش ہے کہ پاکستانی پرستار اپنے ہیروز کو اپنے سامنے پھر سے کھیلتے دیکھ سکیں: ’’اس لیے ہم ایسی صورتحال پیدا کرنا چاہتے ہیں جہاں پاکستان میں انٹرنینشل کرکٹ کی واپسی ہو سکے۔‘‘
البتہ جائلز کلارک نے پاکستان میں فوری طور پر کسی ٹیم کی آمد کے امکان کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس ہم نے کامن ویلتھ ٹیم کو پاکستان لانے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن لاہور میں گلشن اقبال کے دہشت گردانہ واقعے سے ساری محنت ضائع ہوگئی۔ کلارک نے کہا کہ آئی سی سی سکیورٹی ایڈوائزر پہلی بار پاکستان آئے ہیں اور ان کی رپورٹ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کے حوالے سے کی جا رہی کوششوں کے ضمن بہت اہم ہوگی۔ ان کا کہنا تھا، ’’یہ کوئی آسان کام نہیں۔ پاکستان کو اپنے ہاں انٹرنیشنل کرکٹ کی مکمل بحالی کے لیے ابھی بہت سے تصورات کو بدلنا ہوگا لیکن میں پاکستانی حکام کی کوششوں کا سراہتا ہوں۔‘‘
واضح رہے کہ تین مارچ 2009ء کو سری لنکن کرکٹ ٹیم پر لاہور میں ہونے والے حملے کے بعد سے پاکستان ٹیسٹ کرکٹ کی میزبانی سے محروم ہے۔ جسے دور کرنے کے لیے آئی سی سی نے سات سال قبل پاکستان کے لیے اسپیشل ٹاسک فورس قائم کی تھی جس کے سربراہ جائلز کلارک پہلی بار پاکستان کے دورے پر آئے ہیں۔ دوسری طرف پاکستان کرکٹ بورڈ کے سینیئر عہدیدار نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ کلارک کے دورے سے پاکستان کو دوسری ٹیموں کو پاکستان آنے کے لیے قائل کرنے میں مدد ملے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان کرکٹ بورڈ حکام نے ہونے والے مالی نقصان کی تلافی کا معاملہ بھی جائلز کلارک کے سامنے اٹھایا ہے۔