پاکستان میں سیلاب، متاثرین کی مدد کے لیے اقوام متحدہ کی اپیل
18 ستمبر 2011یہ اپیل آج اتوار کے روز پاکستان میں اقوام متحدہ کے انسانی بنیادوں پر امداد کے کوآرڈینیٹر ٹیمو پکالا نے وفاقی وزیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں کہی۔ اس موقع پر عالمی ادارے نے مون سون کی شدید بارشوں اور سیلاب سے بے گھر ہونے والے افراد کے لیے فوری طور پر ڈیڑھ لاکھ خیمے مہیا کیے جانے کی اپیل بھی کی۔
ٹیمو پکالا کے مطابق مون سون کی حالیہ بارشوں نے سندھ اور بلوچستان کے صوبوں میں بہت تباہی مچائی ہے۔ اس لیے بین الاقوامی برادری کو لاکھوں متاثرین کی دل کھول کر مدد کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین سیلاب کو شیلٹر، ادویات، کھانے پینے کا سامان، کمبل اور سب سے بڑھ کر فوری اور بڑی تعداد میں رہائشی خیمے درکار ہیں۔
ٹیمو پکالا نے کہا کہ سندھ میں بارشوں نے جو تباہی مچائی ہے، اس کے نتیجے میں وہاں بڑے پیمانے پر زرعی اراضی اور فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ ان کے بقول اس وجہ سے وہاں غذائی عدم تحفظ بھی بہت بڑھ گیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’پہلے سے ہی خراب صحت اور غذائی کمی کو مد نظر رکھتے ہوئے موجودہ صورتحال لوگوں کے لیے انتہائی تشویشناک ہے۔ میں ان لوگوں کے لیے مدد حاصل کرنے کی ہنگامی ضرورت پر زور دینا چاہتا ہوں۔‘‘
اس موقع پر پاکستانی وزیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ موسمی تبدیلیوں کی وجہ سے غیر متوقع طور پر مون سون کی بارشوں کے سبب بڑے پیمانے پر نقصانات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس وقت سندھ میں 28 جبکہ بلوچستان میں 5 اضلاع بارشوں اور سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق بارشوں اور سیلاب کے سبب اب تک 342 افراد ہلاک اور 633 زخمی ہوئے ہیں جبکہ لاکھوں افراد، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، اسہال اور ملیریا جیسی بیماریوں کے علاوہ نظام تنفس کے امراض میں بھی مبتلا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک کے اندازوں کے مطابق بارشوں اور سیلاب سے 71 لاکھ افراد براہ راست متاثر ہوئے ہیں، جن میں سے 5 لاکھ ریلیف کیمپوں میں مقیم ہیں۔
امدادی کاموں اور عطیات کی رقوم کے استعمال سے متعلق ایک سوال کے جواب میں فردوس عاشق اعوان نے کہا، ’’حکومت پاکستان اقوام متحدہ کے ہمراہ امدادی رقوم کے استعمال میں شفافیت اور احتسابی عمل کو یقینی بنائے گی۔ متاثرہ لوگوں تک امداد کی بروقت فراہمی بھی ہر حال میں یقینی بنائی جائے گی۔‘‘
ٹیمو پکالا کے مطابق سیلابی متاثرین کے لیے کی گئی امدادی رقوم کی فراہمی سے متعلق آج کی اپیل محض ایک ابتدائی اقدام ہے، جس کے تین ماہ بعد نئے سرے سے صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔
رپورٹ: شکور رحیم، اسلام آباد
ادارت: مقبول ملک