پاکستان میں طوفانی بارشیں، دو دن میں درجنوں ہلاکتیں
7 اگست 2016مقامی میڈیا کے مطابق جنوبی صوبے سندھ میں شدید بارشوں کا آغاز جمعے کی شام ہوا، جو بغیر کسی وقفے کے ہفتے کی دوپہر تک جاری رہیں۔ ان بارشوں کی وجہ سے کراچی شہر میں بجلی کے نظام کو شدید نقصان پہنچا اور قریب ڈھائی سو فیڈرز ٹرِپ کر گئے، جس کے نتیجے میں شہر کے متعدد حصے تاریکی میں ڈوبے رہے۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق شہر میں متعدد سڑکیں اب بھی زیرآب ہیں اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ریسکیو اور سرکاری ذرائع کےمطابق صرف کراچی میں کرنٹ لگنے اور چھتیں گرنے کے باعث کم از کم 14 افراد ہلاک ہوئے ہیں، جب کہ بدین، مٹھی اور ٹھٹھہ میں بھی کم از کم سات افراد مارے گئے۔
شدید بارشوں کی وجہ سے جمعے کی شام کراچی شہر کی متعدد سڑکوں پر شدید ٹریفک جام بھی دیکھا گیا، جب کہ ہفتے کو زیادہ تر افراد گھروں ہی میں رہے اور سڑکیں مکمل طور پر خالی نظر آئی۔
سوشل میڈیا پر بھی عوام نے بارشوں کے حوالے سے کمزور حکومتی اقدامات کو تنقید کا نشانہ بنایا، جب کہ مختلف سوشل میڈیا صارف مختلف علاقوں کی تصاویر بھی پوسٹ کرتے رہے۔
ایک ٹوئٹر صارف فیضان لاکھانی نے ایک زیرآب سڑک کی تصویر کے ساتھ لکھا کہ حکومت نے ’تیرنے کا نہایت عمدہ انتظام‘ کیا ہے۔
ایک اور صارت عمران غزالی کا بھی ایک ایسی تصویر کے ساتھ کہنا ہے کہ بارش سے کم از کم ’پودے اور درخت خوش‘ ضرور ہو گئے ہیں۔
ٹوئٹر صارف سیدہ یشما امتیاز نے بھی ایک تصویر پوسٹ کی جس میں شہر کی ایک سڑک پر ٹریفک کا اژدھام دکھائی دے رہا ہے۔
پاکستانی محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے چوبیس گھنٹوں تک بارشوں کا یہ سلسلہ جاری رہے گا اور پاکستانی کے جنوبی حصوں میں شدید بارشوں کا امکان موجود ہے۔ محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر عبدالرشید نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ ہوا کے کم دباؤ کا ایک نظام بھارتی علاقے راجستھان کی جانب سے صوبہ سندھ کی طرف بڑھ رہا ہے، جس کی وجہ سے صوبہ سندھ کے متعدد دیہی اضلاع میں اگلے تین روز تک بارشوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔ محکمہء موسمیات کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملک بھر میں مزید بارشیوں کے امکانات ہیں اور اسی شدت کے دو اور برساتی سلسلے اگلے چند روز میں ملک کے متعدد مقامات کو جل تھل کر دیں گے۔