پاکستان کی مدد نہ کی تو انتہاپسند مضبوط ہوں گے، جان کیری
20 اگست 2010جان کیری نے جمعرات کو اسلام آباد میں پاکستانی صدر آصف علی زرداری کے ساتھ مشترکہ نیوزکانفرنس سے خطاب میں کہا کہ متاثرین کے صبر کا پیمانہ لبریز ہونے سے پہلے عالمی برادری کو ان کی مدد کے لئے مناسب اقدامات کرنا ہوں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کسی کو بھی متاثرین کی بے صبری کا فائدہ اٹھانے کی اجازت دینا درست نہیں ہوگا۔
خبررساں ادارے AFP کا کہنا ہے کہ جان کیری نے آصف زرداری کے ساتھ جامپور ٹاؤن میں سیلاب زدگان کے ایک کیمپ کا دورہ بھی کیا، جہاں امدادی کاموں میں سست رفتاری کا منظر دکھائی دیا۔ خبررساں ادارے نے اپنے ایک فوٹوگرافر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ہے کہ کیمپ میں رہائش پذیر متاثرین میں سے ایک نوجوان نے آصف زرداری کو اپنا قومی شناختی کارڈ دکھاتے ہوئے کہا، ’مجھے کچھ نہیں ملا۔‘
کیمپ کے دورے کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں امریکی سینیٹر نے کہا، ’ہم میں سے کوئی بھی ایسے حالات دیکھنا نہیں چاہتا، جو دوسروں کو متاثرین کی بدقسمتی سے فائدہ اٹھانے یا انہیں سیاسی اور نظریاتی مفادات کے لئے استعمال کرنے کا موقع فراہم کریں۔’
انہوں نے کہا کہ متاثرین کی بروقت مدد سب کے لئے اہم ہے۔ جان کیری نے صوبہ پنجاب کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا۔ بعدازاں انہوں نے کہا کہ میلوں تک تباہی ہے، اور کیمپوں میں موجود متاثرین اپنے مستقبل کے لئے پریشان ہیں۔ پاکستانی صدر آصف زرداری نے کہا، ’دو کروڑ افراد بے گھر ہیں، سڑکوں پر آ گئے ہیں، بھوکے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ حکومت متاثرین کو وہ سب دے رہی ہے، جو اسے حاصل ہے، پھر بھی یہ ممکن ہے کہ منفی قوتیں صورت حال کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں۔
یاد رہے کہ اسلامی انتہاپسندی پر تشویش کی وجہ سے پاکستان، امریکہ کی خارجہ پالیسی کی ایک ترجیح بنا ہوا ہے۔ واشنگٹن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ افغانستان کے ساتھ پاکستان کی طویل سرحد کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انتہاپسند افغانستان میں اتحادی افواج پر حملے کرتے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان کو مقامی طالبان کا بھی سامنا ہے، جن پر گزشتہ تین برس کے دوران ہونے والے متعدد دہشت گردانہ حملوں کی ذمہ داری عائد کی جاتی ہے۔ ایسی کارروائیوں میں ساڑھے تین ہزار سے زائد شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: افسراعوان