’پاکستان کی کرکٹ ختم ہو گئی‘
10 جون 2024نیو یارک میں بھارتی قومی کرکٹ ٹیم سے شکست کے بعد اب پاکستان کے عالمی کپ ٹی ٹوئنٹی کے اگلے مرحلے میں جانے کے امکانات معدوم ہو چکے ہیں۔
بات وہی آ گئی اگر گروپ اسٹیج میں اب پاکستان اپنے باقی ماندہ دونوں میچ بڑے مارجن سے جیتے اور امریکہ یا بھارت اپنے دونوں میچ ہارے تو پاکستان کے لیے کچھ امکانات ہو سکتے ہیں۔ لیکن حقیقت ایسی معلوم ہوتی ہے کہ اس ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ میں پاکستان مزید دو میچ ہی کھیلے گا۔
ان میں سے ایک میچ آئرلینڈ کے ساتھ بھی ہے۔ یاد ہے نا! یہ وہی ٹیم ہے، جس نے سن 2007 کے پچاس اوورز کے عالمی کپ میں کنگسٹن کے سبائنا پارک میں پاکستانی قومی کرکٹ ٹیم کو ورلڈ کپ سے باہر کیا تھا۔
بھارت سے مقابلہ تو سخت ہونے کی توقع تھی۔ لیکن سبھی شائقین سوچ رہے تھے کہ ایک سو بیس کے ہدف کا حصول آسان ہی ہو گا۔ یہ اہم بات یہ ہے کہ نیو یارک کی 'ڈراپ اِن‘ پچز کی کنڈیشن اچھی نہیں ہے اور یہاں کی چار پچیز پر کھیلے گئے سبھی میچ 'لو اسکورنگ‘ ہی رہے ہیں۔
یہ ٹی ٹوئنٹی میچوں میں ہماری بہترین جیتوں میں سے ایک ہے، راشد خان
ٹی 20 ورلڈ کپ کرکٹ: پاکستان کی امریکہ سے شکست پر دلچسپ تبصرے
پاکستانی قومی کرکٹ ٹیم کے کوچ گیری کرسٹن نے بھی کہا کہ اس وکٹ پر ایک سو چالیس ایک اچھا سکور ہوتا لیکن اگر بھارت کی مضبوط بلے بازی بھی اس پچ پر صرف 119 رنز بنا سکی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ اس ہدف کو پورا کرنا مشکل ہو سکتا تھا۔
تاہم دیگر پاکستانی بلے بازوں کے ساتھ ساتھ اس شکست کی ذمہ داری محمد رضوان پر بھی آتی ہے۔ بے شک وکٹ بلے بازی کے لیے موافق نہیں تھی اور اس پر اسکور کرنا بھی مشکل تھا لیکن جس انداز میں رضوان نے دنیائے کرکٹ کے ایک بہترین بولر جسپریت بمرا کو ہٹ لگانا کی کوشش کی وہ کچھ مناسب فیصلہ نہ تھا۔
پندرہویں اوور کی پہلی گیند تھی، رضوان تنتالیس گیندوں پر اکتیس رنز بنا چکے تھے۔ پاکستان کی تین وکٹیں گر چکی تھیں۔ میچ ہاتھ میں تھا۔ رضوان کو بھارت کے بہترین بولر کو کچھ عزت دینا چاہیے تھی لیکن انہوں نے ایسا نہ کیا اور وکٹ گنوا بیٹھے۔ پھر بعد میں تو کیا بات کی جائے؟
بات آئرلینڈ پر آ چکی ہے اب!
کرکٹ کے دیوانے پاکستانی، بھارت کے خلاف جیت کی خوشی منا چکے تھے، جب انہیں اندازہ ہوا کہ 'ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے‘۔ راولپنڈی کے کرکٹ اسٹڈٰیم میں بڑی اسکرین پر میچ دیکھنے کے لیے پندرہ ہزار کا مجمع لگا۔ پاکستان کے مختلف شہروں میں بڑی بڑی اسکرینوں پر میچ دیکھنے کی خاطر انتظامات کیے گئے تھے۔
میچ کے بعد انہی میں سے ایک دیوانے نے بتایا ، ''پاکستان کی کرکٹ ختم ہو گئی ہے۔‘‘ انتہائی مغموم انداز میں احسان اللہ نامی اس نوجوان کا کہنا تھا کہ پاکستانی کرکٹ کا مستقبل ہر گز روشن نہیں ہے۔
نیویارک: بھارت پاک میچ پر دہشت گردی کا خطرہ اور حکام کی یقین دہانی
بابر اعظم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جتوا سکتے ہیں؟
کچھ پاکستانی شائقین نے تو چھ رنز کی اس شکست کو زیادہ ہی محسوس کیا۔ محمد ہاشم راجہ کے مطابق، ''ہم نے شائد کرکٹ کو زیادہ ہی سنجیدہ لے لیا ہے۔‘‘ چوبیس سالہ اس نوجوان کے مطابق، ''یہ کوئی شرمندگی کی بات نہیں کیونکہ ہم اس کے عادی ہو چکے ہیں۔‘‘
ہاشم کے بقول ، ''روزمرہ زندگی کے مسائل میں کرکٹ ہمارے لیے ایک راہ فرار ہے لیکن لگتا ہے کہ اس راہ فرار میں ہی زیادہ مسائل ہیں۔‘‘
پاکستانی قومی ٹیم کا اگلہ معرکہ نیو یارک میں ہی گیارہ جون کو کینیڈا کی ٹیم سے ہو گا جبکہ سولہ جون پاکستانی ٹیم آئرلینڈ کے مدمقابل ہو گی۔ بات آئرلینڈ پر آ چکی ہے کہ آیا پاکستان آگے جائے گا یا نہیں۔ پاکستان کو آئرلینڈ کو شکست تو دینا ہی ہو گی جبکہ بعد میں آئرلینڈ کو امریکہ کو ہرانا ہو گا۔ یہ تو ہم توقع کر ہی رہے ہیں کہ بھارتی ٹیم امریکہ اور کینیڈا کو شکست دے دے گی، پاکستان کینیڈا کو ہرا دے گا۔