پاکستانی صدر آصف علی زرداری 16 جولائی کو تہران جائیں گے
15 جولائی 2011پاکستان میں تعینات ایرانی سفارت کار ماشا اللہ شاکری کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ صدر زرداری اپنے دورے کے دوران ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے علاوہ اپنے ہم منصب احمدی نژاد سے بھی ملاقات کریں گے۔
IRNA نے ایرانی ایمبیسڈر کے حوالے سے لکھا ہے کہ خطے اور اسلامی دنیا میں استحکام کے لیے پاکستان اور ایران کے باہمی تعلقات انتہائی اہم ہیں۔ شاکری کے مطابق دونوں ہمسایہ ممالک میں مذہبی، ثقافتی اور تاریخی قدریں مشترک ہیں۔
پاکستانی صدر آصف علی زرداری گزشتہ ماہ بھی تہران میں ہونے والی انسداد دہشت گردی کانفرنس میں شرکت کے لیے ایران گئے تھے۔ اس کانفرنس میں پاکستانی صدر کے علاوہ افغان صدر حامد کرزئی سمیت سوڈان کے صدر عمر حسن البشیر، عراقی صدر جلال طالبانی اور تاجکستان کے صدر امام علی رحمانوف بھی شریک ہوئے تھے۔
کانفرنس سے ایک روز قبل 25 جون کو پاکستانی صدر نے اپنے ایرانی ہم منصب احمدی نژاد اور افغانستان کے صدر حامد کرزئی کے ساتھ ملاقات کے دوران تینوں ممالک میں عسکریت پسندی کے خلاف مشترکہ کوششوں پر اتفاق رائے کیا تھا۔
پاکستانی صدر آصف علی زرداری، ایرانی صدر محمود احمدی نژاد اور افغان صدر حامد کرزئی کی جانب سے جاری کیے جانے والے مشترکہ بیان میں کہا گیا تھا: ’’ تمام اطراف کی طرف سے عسکریت پسندی، انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اپنی ذمہ داری پوری کرنے کا عزم کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی غیر ملکی مداخلت کو مسترد کیا گیا ہے، جو کہ اسلام کی روح کی منافی ہونے کے ساتھ ساتھ علاقے کی پرامن روایات اور عوام کے خلاف ہے۔‘‘
ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے IRNA کے مطابق ان ممالک کے سربراہان نے سال 2011ء کے اختتام پر اسلام آباد میں ہونے والی اگلی کانفرنس سے قبل وزارتی سطح کی ملاقاتیں جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا تھا۔
رپورٹ: افسر اعوان
ادارت: حماد کیانی