پبلک سروس کمپنیوں کی نجکاری تیز کر دی جائے گی، منموہن سنگھ
15 دسمبر 2012منموہن سنگھ نے آج ہفتے کو نئی دہلی میں ملکی صنعتی شعبے کے سرکردہ نمائندوں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی معیشت میں تیز رفتار ترقی کے لیے سرمایہ کاری میں اضافے کی ضرورت ہے۔ بھارت ایشیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت ہے، جسے اپنے ہاں بجٹ میں مسلسل بڑھتے ہوئے خسارے کو کم کرنے کی ضرورت ہے۔ اسی لیے سنگھ حکومت نے اقتصادی ترقی کا جو طویل المدتی منصوبہ تیار کیا ہے، اس میں پبلک سروس شعبے کی بڑی بڑی سرکاری کمپنیوں کے ملکیتی حقوق کی سرمایہ کاروں یا عوام کو جزوی فروخت کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔
نئی دہلی حکومت نے اسی ہفتے کان کنی کے شعبے میں کام کرنے والے سرکاری ادارے NMDCکے دس فیصد ملکیتی حقوق 1.1 بلین ڈالر کے عوض فروخت کیے تھے۔ منموہن سنگھ حکومت کا ارادہ ہے کہ اگلے سال مارچ تک اس طرح کی جزوی نجکاری سے قریب 300 بلین روپے حاصل ہو جائیں گے۔
اس بارے میں آج ہفتے کو وزیر اعظم سنگھ نے کہا، ‘ہم بڑی صنعتوں میں سرکاری ملکیتی حقوق کی نجکاری کا یہ عمل تیز رفتار کر دیں گے۔ اس طرح ہمارے ہاں مالیاتی منڈیوں کی بحالی کے عمل میں بھی مدد ملے گی‘۔ تاہم اس موقع پر منموہن سنگھ نے کسی ایسے نظام الاوقات کا اعلان نہیں کیا کہ بڑی صنعتوں میں سرکاری ملکیتی حقوق کی جزوی لیکن مزید فروخت کب تک مکمل ہو جائے گی۔ یہ بات طے ہے کہ اس عمل کے دوران توانائی کے شعبے میں تیل تلاش کرنے والی بڑی بھارتی سرکاری کمپنی آئل انڈیا کے محدود ملکیتی حقوق بھی فروخت کر دیے جائیں گے۔
اس موقع پر وزیر اعظم سنگھ نے ملکی صنعتی نمائندوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ان کی حکومت نے ملک میں جامع اقتصادی اصلاحات کے جس پروگرام پر عملدرآمد شروع کر رکھا ہے، اس کے نتیجے میں بھارتی معیشت میں ترقی کی سالانہ شرح دوبارہ آٹھ اور نو فیصد تک لے جائی جا سکے گی۔ موجودہ مالی سال کے پہلے نصف حصے کے دوران یہ شرح کم ہو کر صرف 5.4 فیصد رہ گئی تھی۔
بھارتی وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ ان کی حکومت کی منظور کردہ وہ اصلاحات ابھی شروع ہو رہی ہیں، جن کا مقصد معیشت میں تیز رفتار ترقی کو یقینی بنانا ہے۔ ساتھ ہی من موہن سنگھ نے ان اصلاحات پر تنقید، ملکی اپوزیشن کی طرف سے مخالفت اور ان ارادوں کی کامیابی سے متعلق بہت زیادہ شکوک و شبہات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ غیر معمولی ناامیدی اقتصادی ترقی کے عمل کے لیے نقصان دہ ہے۔
بھارتی وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ ان کی حکومت نے اب تک جو اقدامات کیے ہیں، ان کے ذریعے منفی امیدوں کے سلسلے کا رخ موڑ دیا گیا ہے اور سرمایہ کاری میں نئی تحریک پیدا ہوئی ہے۔
(ij /ab (Reuters,AFP