پشاورمیں ایرانی سفارت کار کا اغواء
13 نومبر 2008مقامی پولیس کے مطابق جمعرات کی صبح نامعلوم افراد نے ایرانی قونصل خانے کے کمرشل اتاشی حشمت اللہ اطہرزادے کو پاکستانی صوبہ سرحد کے دارالحکومت پشاور کے علاقے حیات آباد سے اغواء کیا۔ اس دوران ایرانی کمرشل اتاشی کی حفاظت پر مامور پولیس گارڈ نے مذاحمت کی جس پرملزمان نے فائرنگ کرکے اسےہلاک کردیا۔
حشمت اطہرزادے پشاور قونصلیٹ میں تین برس سے خدمات سرانجام دے رہے تھے۔ ایرانی قونصلیٹ نے بھی اپنے اس کمرشل اتاشی کے اغوا ء اور ان کے محافظ کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔
قبل ازیں گزشتہ روز بھی پشاورہی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے قبائلی علاقوں کی ترقی کے لئے ایک امریکی امدادی پروگرام کے ڈائریکٹراورامریکی شہری اسٹیفن وینزاور ان کے ڈرائیورکوہلاک کر دیا گیا تھا۔
اس کے علاقہ قریب دو ماہ قبل حیات آباد ہی کے علاقے سے مبینہ طالبان عسکریت پسندوں نے صوبے میں متعین افغان قونصل جنرل عبدالخالق فراحی کو بھی اغوا کر لیا تھاجو ابھی بھی طالبان ہی کے قبضے میں ہیں۔
پاکستان میں ایران کے سفیر ماشااللہ شاکری نے ایرانی کمرشل اتاشی کے اغواء کے واقعے کے بعد اپنے ایک بیان میں کہا کہ ایرانی اوردیگر غیر ملکی سفارت کاروں کی سیکیورٹی کویقینی بنانا پاکستانی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حشمت اللہ اطہر زادے کے اغواء کے معاملے میں تہران حکومت پاکستانی حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔