1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پندرہ لاکھ زمینی مخلوق کے جینیاتی ترتیب کے نقشے کی تیاری

2 نومبر 2018

سائنسدانوں نے ایک ایسے پراجیکٹ کا آغاز کیا ہے، جس کے تحت زمین پر بسنے والی لاکھوں مخلوق کی جینیاتی ترتیب کے نقشے شامل ہوں گے۔ اپنی ہیت میں یہ انتہائی مشکل اور پیچیدہ منصوبہ تصور کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/37YnX
Symbolbild Grundsatzurteil USA zur Patentierung menschlichen Erbguts
تصویر: Fotolia/majcot

اس مشکل، پیچیدہ اور کئی مراحل پر مشتمل اس پراجیکٹ کا نام ’ارتھ بائیو جینوم پراجیکٹ‘ (EPB) تجویز کیا گیا ہے۔ بعض سائنسدانوں نے اسے ایک مرتبہ پھر کسی نئے چاند کی تسخیر کے مساوی قرار دیا ہے۔ اندازوں کے مطابق یہ منصوبہ بھی انسانی ڈی این اے کو کاغذ پر لانے کے طویل سلسلے کی طرح ہو گا۔ انسانی ڈی این اے یا ہیومن جینوم پراجیکٹ کی تکمیل سن 2003 میں تیرہ برسوں میں تین بلین امریکی ڈالر سے ہوئی تھی۔

ارتھ بائیو جینوم پراجیکٹ کی تکمیل پر تقریباً پونے پانچ بلین امریکی ڈالر کی لاگت آئے گی۔ اس کے لیے جتنا عرصہ درکار ہو سکتا ہے، اس کا ابھی تعین کرنا مشکل  ہے۔ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ اس پراجیکٹ کی تکمیل پر حیاتیات یا بائیولوجی کو نئی بنیادوں پر استوار کیا جائے گا۔

حیاتیاتی سائنسدانوں کے مطابق یہ ایک ایسا پراجیکٹ ہے، جس کے ذریعے زمین کی کثیرالجہتی اور انسانی معاشرت کی پائیداری کو محفوظ رکھنے میں مدد ملے گی۔ کیلیفورنیا یونیورسٹی کے پروفیسر ہیرس لیوین اس پراجیکٹ کے فی الوقت سربراہ ہیں۔ اُن کے ہمراہ کئی سائنسدانوں کی ایک بڑی ٹیم بھی ہے۔

Neanderthaler Schädel
چھیاسٹھ ہزار ریڑھ کی ہڈی والے جانوروں کے جینز یا ڈی این اے کا علم حاصل کیا جائے گا۔تصویر: picture-alliance/dpa

اس منصوبے کے حوالے سے لندن میں رپورٹرز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر ہیرس لیوین نے کہا کہ اس کی تکمیل پر نئی دریافتوں کے ساتھ ساتھ زمین پر حیات کے اصولوں سے آگہی حاصل ہو گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس عظیم الشان تحقیقی عمل سے ادراک حاصل ہو گا کہ حیات کا ارتقائی عمل وقت کے ساتھ ساتھ کس انداز میں آگے بڑھتا گیا۔

پروفیسر لیوین کے مطابق اس ریسرچ سے زراعت اور میڈیکل کے شعبے میں نئی دریافتیں سامنے لانا ممکن ہو گا۔ یہ پراجیکٹ امریکا کی قیادت میں آگے بڑھایا جائے گا اور اس دوران چھیاسٹھ ہزار ریڑھ کی ہڈی والے جانوروں کے جینز یا ڈی این اے کا علم حاصل کیا جائے گا۔

ای پی بی پراجیکٹ کے لیے ایک ساتھ کئی یونیورسٹیوں میں ریسرچ کا عمل شروع ہو گا اور اس کو کیلیفورنیا یونیورسٹی کے ساتھ منسلک کیا جائے گا۔ اس میں چین کا وہ پراجیکٹ بھی شامل کر دیا جائے گا، جس کے تحت دس ہزاروں مختلف پودوں اور درختوں کے جینوم کوڈ کو محفوظ کیا جا رہا ہے۔

اسی طرح چیونٹیوں پر پہلے سے جاری ایک منصوبے ’گلوبل آنٹ جینوم الائنس‘ کو بھی کیلیفورنیا یونیورسٹی کے بڑے پراجیکٹ کا حصہ بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اس منصوبے کے تحت چیونٹیوں کی مختلف دو سو قسموں کے ڈی این اے کو ڈی کوڈ کیا جا رہا ہے۔ ’ارتھ بائیو جینوم پراجیکٹ‘ (EPB) کی عالمی سطح پر پذیرائی بھی کی گئی ہے۔

ورزش کے ذریعے انسانی جینز میں تبدیلی ممکن