1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پوتن اور لوکاشینکو ایک ’عظیم مستقبل‘ دیکھ رہے ہیں

1 جون 2012

اپنے دورے پر منسک پہنچنے والے روسی صدر ولادمیر پوتن نے بیلا روس کے رہنما الیگزینڈر لاکا شینکو سے ملاقات کی۔ جمعرات کے روز ہونے والی اس ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین قائم قریبی باہمی تعلقات کو سراہا ۔

https://p.dw.com/p/1568m
تصویر: Reuters

بیلا روس کے رہنما لوکا شینکو کو مغربی ممالک ’یورپ کا آخری آمر‘ قرار دیتے ہیں۔ مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کی وجہ سے بیلا روس کو یورپی یونین اور امریکا کی جانب سے شدید تنقید اور عالمی سطح پر تنہائی کا سامنا کرنا پڑا ہے جبکہ دوسری جانب مئی میں امریکی صدر باراک اوباما کی جانب سے ذاتی طور پر سربراہی اجلاس میں شرکت کو پوتن نے مسترد کر دیا تھا۔

تیسری بار عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے دورے پر بیلا روس پہنچنے والے پوتن کے استقبال کے لیے لوکاشینکو خود ہوائی اڈے گئے اور دونوں رہنماؤں نے ایک ہی گاڑی میں سفر کیا اور دارالحکومت منسک میں لوکاشینکو کی رہائش گاہ پر پہنچے۔

Weißrussland Russland Wladimir Putin bei Alexander Lukaschenko in Minsk
بیلاروس میں پوتن کا شاندار استقبال کیا گیاتصویر: AP

لوکاشینکو کی رہائش گاہ پر ہی ہونے والی باقاعدہ ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے روس اور بیلا روس کے درمیان قائم قریبی تعلقات کی تعریف کی۔

پوتن نے کہا، ’میرے پہلے غیر ملکی دورے کے لیے بیلا روس کا چناؤ، خود اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ روس اور بیلا روس کے درمیان کس نوعیت کے خصوصی تعلقات ہیں۔‘

لوکاشینکو نے اپنے ملک کو روس کا سب سے قریبی اور قابل اعتماد اتحادی قرار دیا۔ ’’ولادیمیر ولادیمیروچ۔ میں اس دورے کے لیے آپ کا بہت شکر گزار ہوں۔ یہ اس بات کا اشارہ دیتا ہے کہ کتنا عظیم مستقبل ہمارا منتظر ہے۔‘‘

پوتن نے بتایا کہ حالیہ وقتوں میں روس کی جانب سے اقتصادی امداد کے طور پر بیلا روس کو پانچ بلین کی امداد کی گئی ہے۔ ماسکو کی سربراہی میں سابقہ سویت ریاستوں کے گروپ کی جانب سے بیلاروس کے لیے تین بلین قرضہ بھی منظور کیا گیا ہے۔ پوتن نے کہا کہ ملاقات میں یہ معاہدہ بھی طے پایا ہے کہ اس قرضے کی تیسری قرضے کی تیسری قسط دی جائے گی جبکہ چوتھی قسط کے لیے مذاکرات فورا شروع کیے جائیں گے۔ پوتن نے بیلاروس کے خلاف عائد یورپی یونین کی پابندیوں پر تنقید کی اور کہا ہے کہ دونوں ممالک ان پابندیوں کے خلاف مل کر لڑیں گے۔

 ولادی میر پوتن بیلا روس کا اپنا دورہ مکمل کر کے آج جرمنی پہنچ رہے ہیں۔ وہ برلن میں چانسلر انگیلا میرکل سے ملاقات کریں گے۔ اس کے بعد جمعے کے روز ان کی فرانسیسی صدر فرانسو اولاند سے بھی ملاقات طے ہے۔

at/ai (AFP, Reuters)