پوپ نے دینی شعبے کے سربراہ کو برخاست کر دیا
1 جولائی 2017انہتر سالہ کارڈینل گیرہارڈ لُڈوِگ میولر انتہائی قدامت پسندانہ عقائد کے پادری خیال کیے جاتے ہیں۔ وہ پچھلے پانچ برسوں سے رومن کیتھولک عقیدے کے مسیحیوں کے مرکز ویٹیکن میں دین اور عقیدے کے اجتماعات میں زیر بحث لائے جانے والے امور کے نگران تھے۔ اطلاعات کے مطابق پوپ فرانسس کی جانب سے رومن کیتھولک عقیدے کے بعض بنیادی معاملات میں اصلاحات پر کارڈینل میولر اپنے تحفظات کا برملا اظہار کر چکے تھے۔
کارڈینل میولر کو اُن کے منصب سے فارغ کیے جانے کی وجہ ان کی پوپ کے ساتھ اصلاحاتی ایجنڈے پر ہونے والی تلخ بحث و تمحیص کو قرار دیا گیا ہے۔ پوپ نے اُن کو دینی شعبے کی سربراہی سے فارغ کر کے اُن کی جگہ ایک ہسپانوی کارڈینل کو تعینات کر دیا ہے۔ وہ ان کئی کارڈینل میں سے ایک تھے جو روایتی عقائد کو درست خیال کرتے ہوئے پوپ فرانسس کے اصلاحاتی ایجنڈے پر سوالیہ انگلیاں اٹھا چکے تھے۔
جرمن کارڈینل کو پوپ سے اختلاف کے علاوہ بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے پادریوں کو چرچ کے ردعمل میں رکاوٹ پیدا کرنے کے مبینہ الزام کا بھی سامنا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا ارتکاب کرنے والے پادیوں کے جرائم کو عام کرنے کی راہ میں بھی اُن کا شعبہ مشکلات کھڑی کر رہا تھا۔ پوپ فرانسس ایسے پادریوں کو کسی قسم کا تحفظ دینے کی مخالفت کرتے ہیں۔ رواں برس مارچ میں چند کارڈینلز نے ان کے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔
کارڈینل میولر کو اُن کے منصب سے فارغ کیے جانے کے اعلان میں ویٹیکن نے کہا ہے کہ اُن کی پانچ سالہ تعیناتی میں اضافہ نہیں کیا جائے گا اور اُن کی جگہ تہتر سالہ ہسپانوی پادری کارڈینل لوئیس فرانسسکو لداریا فیرر کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ وہ رومن کیتھولک انٹرنیشنل تھیولوجیکل کمیشن کے ممبر بھی ہیں۔ انہیں سابقہ پوپ بینیڈکٹ نے سن 2008 میں کارڈینل مقرر کیا تھا۔