پکاسو کے مزید دو سو سے زائد شاہکار منظر عام پر
29 نومبر 2010ایک فرانسیسی اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق 71 سالہ Pierre Le Guennec نامی اس الیکٹریشن کے مطابق وہ جنوبی فرانس میں پکاسو کی ایک رہائش گاہ سمیت پکاسو خاندان کے چند دیگر گھروں میں بھی الارم سسٹم نصب کرنے کا کام کر چکا ہے اور اسے یہ تصاویر تحائف کی صورت میں پکاسو یا اس کی بیوی نے دی تھیں۔ اخبار کے مطابق ان تصاویروں کی مجموعی تعداد271 ہے۔ ماہرین کے مطابق تصویروں کے اس ذخیرےکی قیمت کا اندازہ تقریباً 60 ملین یورو یعنی 80 ملین ڈالر تک لگایا گیا ہے.
Le Guenne نے پیبلو پکاسو کے بیٹے اور اس کی جائداد کے منتظم کلوڈ پیکاسو سے رابطہ کیا تھا اور دعوت دی تھی کہ وہ ان تصاویر کی اصلیت کی تصدیق کریں، جس کے بعد ان دونوں کی ملاقات ستمبر کے مہینے میں ہوئی۔
ماہرین کی جانب سے ان تصاویر کی اصلیت کی تصدیق ہونے کے بعد کلوڈ پیکاسو نے پولیس میں Le Guennec کے خلاف چوری کا مقدمہ درج کروادیا۔ کلوڈ نے Le Guennec کی جانب سے تحائف کے طور پر ان تصاویرکو پانے کے دعوے کو بھی مسترد کر دیا۔ اُن کا کہنا یہ ہے کہ ان کے والد کسی کو بھی اتنی بڑی تعداد میں اپنی پینٹنگز تحائف کے طور پر نہیں دے سکتے کیونکہ ان کے والد اپنی تصاویر کو اپنی زندگی کا حصہ قرار دیتے تھے۔
پکاسو کے وارثوں کی جانب سے مقدمہ درج کروائے جانے کے بعد ثقافتی ورثے کی غیر قانونی نقل و حمل کو روکنے کے ادارے OCBC کے اہلکاروں کی جانب سے Le Guennec کے گھر میں موجود ان نادر شاہکاروں کو ضبط کرنے کے علاوہ Le Guennec کو بھی حراست میں لے لیا گیا تاہم اخباری رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ وہ ابھی بھی زیر حراست ہے یا نہیں۔
ضبط شدہ ان اشیاء میں پکاسو کی نوٹ بُکس اور ڈرائنگز سے لے کر ان کی وہ 9 عدد تصاویر بھی شامل ہیں، جو کیوبزم طرزِ مصوری میں تخلیق کی گئی تھیں۔
ماہرین کے اندازوں کے مطابق صرف ان 9 تصاویر کی ہی قیمت 40 ملین یورو تک جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ برآمد ہونے والی تصاویر میں پکاسو کی ہی بلیو پیریڈ کی آبی رنگ کی ایک تصویر، پکاسو کی پہلی بیوی Olga کا ایک پورٹریٹ، آبی رنگوں کی چند تصاویر اور پتھر سے چھاپے گئے چند نمونے شامل ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق پکاسو کے تخلیق کردہ شاہکاروں کی مجموعی تعداد پچاس ہزارکے قریب ہے، جن میں کئی انداز کی پینٹنگز، سنگی مجسمے، کوزہ گری، ڈرائنگز ، ہزاروں کی تعداد میں پرنٹس، نقش دار پردے اور چھوٹے قالینوں کے ڈیزائن شامل ہیں۔ پکاسو کی تخلیقی صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے انہیں بیسویں صدی کا اہم ترین مصور قرار دیا گیا ہے ۔شاید یہی وجہ ہے کہ آج بھی پکاسو کی تصاویر کو دنیا کی مہنگی ترین تصاویر ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔
رپورٹ: عنبرین فاطمہ
ادارت: امجد علی