1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پہلی مشترکہ وفاقی جرمن پارلیمان کے 20 سال مکمل

20 دسمبر 2010

آج سے ٹھیک بیس برس قبل 20 دسمبر ہی کو پہلی بار آزاد انتخابات کے بعد تشکیل پانے والی مشترکہ وفاقی جرمن پارلیمان کا پہلا اجلاس منعقد ہوا تھا۔

https://p.dw.com/p/QgWL
بون میں قائم وفاقی جرمن پارلیمان کی سابقہ عمارت میں جرمن چانسلر ہلموٹ کوہل اُس وقت کے اسرائیلی صدر سے مصافحہ کرتے ہوئےتصویر: picture alliance / dpa

1932 کے بعد 1990 میں منتخب ہونے والی اُس وفاقی حکومت میں کرسچن ڈیمو کریٹک یونین سی ڈی یو اور کرسچن سوشل یونین سی ایس یو کو سابق جرمن چانسلر ہیلموٹ کوہل کی سربراہی میں واضح کامیابی حاصل ہوئی تھی۔ ان 20 سالوں میں جرمن سیاست نے کئی رنگ بدلے۔

یکم جون 1990 کو جرمن کرنسی اور معیشت کے اتحاد کا آغاز ہوا۔ تبھی سے کرسچن ڈیمو کریٹک یونین سی ڈی یو اور کرسچن سوشل یونین سی ایس یو کی مقبولیت میں سوشل ڈیمو کریٹک پارٹی ایس پی ڈی کے مقابلے میں کہیں زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا۔ ایک سروے کے نتائج کے مطابق حتیٰ کہ اُن علاقوں میں جو سوشل ڈیمو کریٹس کا گڑھ مانے جاتے تھے، اور جہاں 20 ویں صدی میں ایس پی ڈی کی بنیاد رکھی گئی تھی، وہاں بھی انتخابات میں لوگوں نے قائم مقام جرمن چانسلر ہیلموٹ کوہل ہی پر اعتماد کا اظہار کیا۔ سابقہ جرمن ڈیمو کریٹک ریپبلک جی ڈی آر کے وزیر خارجہ مارکوس میکل کے لئے یہ امر کسی تعجب کا باعث نہ تھا کیونکہ عوام کو وفاقی جرمن حکومت سے بہت زیادہ اُمیدیں تھیں۔

NO FLASH Reichstag Berlin Sicherheitsmaßnahmen Terror
برلن میں قائم موجودہ وفاقی جرمن پارلیمان کی عمارتتصویر: dapd

مبصرین کے مطابق اُس وقت جرمن عوام کے سیاسی مُوڈ میں ایک تبدیلی رونما ہوئی۔ سوشل ڈیمو کریٹ لیڈرلافونتین کرسچن ڈیمو کریٹ ہیلموٹ کوہل کے مقابلے میں مشرقی اور مغربی جرمنی کے مالیاتی اتحاد کے عمل کو آہستہ آہستہ آگے بڑھانے کے حق میں تھے۔ کوہل نے اپنی انتخابی مہم میں متحدہ جرمن ریاست کو تیز رفتاری سے اور بلاتاخیر آگے بڑھانے کے ایجنڈا کو بہت زور دے کر پیش کیا۔ آخر کار تین اکتوبر 1990 کو جب جرمن اتحاد کا خواب شرمندہء تعبیر ہوا تو اُس وقت کے مشرقی جرمنی میں ہیلموٹ کوہل کی شہرت اور مقبولیت بھی تمام حدیں پار کر گئی۔ کوہل کے انتخابی جلسوں میں لاکھ ڈیڑھ لاکھ شہریوں کی شرکت معمول کی بات بن گئی۔

دو دسمبر 1990 کو ہوئی رائے شماری میں ووٹوں کی تعداد کے لحاظ سے معمولی سے نقصان کے باوجود ہیلموٹ کوہل نے سی ڈی یو اور سی ایس یو کی جیت کو یقینی بنا لیا۔ اُدھر سوشل ڈیمو کریٹک پارٹی 33.5 فیصد ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہی جبکہ ترقی پسندوں نے 11 فیصد ووٹ حاصل کئے اور اس نتیجے کو اپنی بڑی کامیابی قرار دیا۔

متحدہ جرمنی کی وفاقی پارلیمان کے پہلے انتخابات کی ایک خاص بات یہ تھی کہ پارلیمان میں نمائندگی کے لئے سیاسی جماعتوں کے لئے یہ لازمی تھا کہ وہ کم از کم پانچ فیصد ووٹ حاصل کریں۔ اس طرح SED کے بعد وجود میں آنے والی جماعت PDS اورالائنس 90، جو سابقہ جرمن ڈیمو کریٹک ریپبلک جی ڈی آر کی پیپلز موومنٹ سے بنی تھی، اور مغربی جرمنی کی گرین پارٹی اپنے اپنے نمائندے اس پہلی متحدہ وفاقی جرمن پارلیمان میں بھیجنے میں کامیاب رہیں۔

Markus Meckel
سابقہ جرمن ڈیمو کریٹک ریپبلک جی ڈی آر کے وزیر خارجہ مارکوس میکلتصویر: AP

جرمنی کا دوبارہ اتحاد پوری قوم کے لئے خوشی کا ایک تاریخی موقع تھا اور 20 دسمبر 1990 کو متحدہ وفاقی پارلیمان کے پہلے اجلاس کا انعقاد نہایت خوش آئند، صحیح تاہم پارلیمانی اراکین کے لئے بہت بڑا چیلنج تھا۔ انہیں مشترکہ طور پر بہت سے اہم سوالات کے جواب تلاش کرنا تھے۔ مثلاً یہ کہ جرمنی کے دوبارہ اتحاد کا اہم اور مشکل کام کس طرح انجام دیا جا سکے گا۔ مشرقی و مغربی حصے کے عوام کی روز مرہ زندگی کو ایک دوسرے کے ساتھ مطابقت میں کس طرح لایا جا ئے، مشرقی جرمن باشندوں کی صورتحال کس طرح بہتر بنائی جائے کہ وہ اپنے گھر بار چھوڑ کر مغربی جرمن علاقوں کی طرف ہجرت نہ کریں اور یہ کہ متحدہ جرمنی کا یورپ اور عالمی سطح پر کیا کردار ہونا چاہئے؟

1990 کے اواخر تک جرمنی میں رجائیت پسندی کی فضا پائی جاتی تھی جبکہ کسی کے پاس کوئی ایسا فارمولا پہلے سے موجود نہیں تھا جس کی مدد سے جملہ مسائل حل کئے جا سکتے۔ جرمن عوام نے تاہم دو ریاستوں کو ایک بنا کر خود کو ایک نئے ملک کا باشندہ سمجھتے ہوئے منظم کرنے کا فیصلہ کیا۔

رپورٹ: ماتھیاس فان ہَیل فَیلڈ / کشور مصطفیٰ

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں