پی سی بی کا نیا آئین، کرکٹ تنظیموں کی تعداد سولہ کے بجائے چھ
21 اگست 2019پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے بدھ اکیس اگست کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق پی سی بی کی طرف سے آج ہی جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ بورڈ کے نئے آئین کی وفاقی حکومت کے کیبنٹ ڈویژن نے منظوری دے دی تھی اور یہ پیر انیس اگست سے نافذالعمل ہو چکا ہے۔
بورڈ کے نئے آئین کے تحت ملک میں کرکٹ کی نگران علاقائی تنظیموں کی تعداد، جو پہلے 16 تھی، اب کم کر کے چھ کر دی گئی ہے۔
ان علاقائی کرکٹ تنظیموں کے نام بلوچستان، وسطی پنجاب، خیبر پختونخوا، ناردرن، سندھ اور جنوبی پنجاب ہوں گے۔
پاکستان کے موجودہ وزیر اعظم، قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور پی سی بی کے سرپرست اعلیٰ عمران خان کی قیادت میں پاکستان نے 1992ء کا ورلڈ کپ جیتا تھا۔
بورڈ کے سرپرست کے طور پر عمران خان نے پی سی بی کو ہدایت کی تھی کہ وہ ان ٹیموں کی تعداد کم کر دے، جو ملک میں ڈومیسٹک کرکٹ مقابلوں میں حصہ لیتی ہیں۔
پاکستانی وزیر اعظم نے یہ مشورہ اس سوچ کے تحت دیا تھا کہ ٹیموں کی تعداد کم کرنے سے ملک میں بین الاقوامی معیار کے کھلاڑی زیادہ بڑی تعداد میں تیار کیے جا سکیں گے۔
نیا بورڈ آف گورنرز
پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے بورڈ آف گورنرز میں اب دو ارکان ایسے بھی ہوں گے، جنہیں اس ادارے کا سرپرست (ملکی وزیر اعظم) براہ راست نامزد کر سکے گا۔ ان کے علاوہ چار ارکان آزاد ہوں گے اور کم از کم ایک رکن کوئی خاتون ہو گی۔ بورڈ آف گورنرز کے دیگر ارکان میں پی سی بی کا چیف ایگزیکٹیو بھی شامل ہو گا، ایک وفاقی سیکرٹری جس کے پاس ووٹ کا حق نہیں ہو گا اور تین ارکان ملک میں کرکٹ کی علاقائی تنظیموں کے صدور ہوں گے۔ ان تینوں صدور کی نامزدگی چھ علاقائی کرکٹ تنظیموں کے سربراہان میں سے باری باری کی جائے گی۔
نئے آئین کے تحت پی سی بی کے مینیجنگ ڈائریکٹر کے عہدے کو دوبارہ چیف ایگزیکٹیو میں بدل دیا گیا ہے۔ ایک اور اہم بات یہ ہے کہ اب اس بورڈ کی 11 رکنی جنرل باڈی میں ملک میں نابینا کھلاڑیوں کی بلائنڈ کرکٹ کونسل اور سماعت سے محروم کھلاڑیوں کی ڈیف کرکٹ کونسل کو بھی نمائندگی دی گئی ہے۔
م م / ش ح / اے پی