1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پیئرسنگ کے عالمی چیمپئن کو دبئی میں داخل نہیں ہونے دیا گیا

عدنان اسحاق17 اگست 2014

جسم کے مختلف حصے چھدوا کر اُن میں چھلّے یا دیگر قسم کے زیورات پہننا ایک فیشن ہے اور اس رجحان میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ رولف بُوخ ہولز کا یہی شوق ابھی حال ہی میں اُن کے لیے مسئلے کا باعث بھی بن گیا۔

https://p.dw.com/p/1Cvy8
تصویر: picture-alliance/dpa

رولف بُوخ ہولز اپنے جسم کو چھدوانے کے حوالے سے دنیا بھر میں جانے جاتے ہیں۔ ان کے جسم کے تمام حصوں پر چھلّے یا کیلیں دکھائی دیتی ہیں۔ ایک تازہ اخباری رپورٹ کے مطابق رولف بُوخ ہولز کو دبئی کے ایک ہوٹل میں منقعد کیے جانے والے ایک شو میں شرکت کرنا تھی تاہم ہوائی اڈے کی انتظامیہ نے انہیں شہر میں داخل ہی نہیں ہونے دیا۔ دبئی ایئر پورٹ کی انتظامیہ نے اس حوالے سے کچھ نہیں بتایا کہ انہوں نے53 سالہ جرمن شہری کو دبئی میں داخلے کی اجازت کیوں نہیں دی۔

اخبار نے مزید لکھا ہے کہ رولف بُوخ ہولز کو ہوائی اڈے سے ایک دوسری پرواز کے ذریعے استنبول روانہ کر دیا گیا۔ دبئی کے جس ہوٹل میں رولف کو شو میں شرکت کرنا تھی، اُس کے ایک ترجمان کے بقول ہوٹل انتظامیہ نے بہت کوشش کی کہ اُن کے مہمان کو متحدہ عرب امارات میں داخل ہونے دیا جائے لیکن وہ دبئی کے امیگریشن حکام کو قائل کرنے میں کامیاب نہ ہو سکے۔

Flash-Galerie Tätowierung Tattoo Convention Schweiz Piercing
جسم کے مختلف حصے چھدوا کر اُن میں چھلّے یا دیگر قسم کے زیورات پہننا ایک فیشن ہےتصویر: AP

قدامت پسند خلیجی ریاستوں میں دبئی سب سے زیادہ اعتدال پسند ریاست تصور کی جاتی ہے۔ یہاں آئے دن بالی وڈ اور دیگر ممالک کے فلمی ستارے مختلف تقریبات میں شرکت کرتے رہتے ہیں۔

اس سلوک پر بُوخ ہولز نے اپنے ایک ٹویٹر پیغام میں لکھا:’’میں اب کبھی دوبارہ دبئی نہیں جاؤں گا۔ مجھے آخر میں جواب مل گیا کہ انہوں نے مجھے کیوں داخل نہیں ہونے دیا۔ امیگریشن حکام سمجھے کہ میں کالا جادو کرنے والا کوئی جادوگر ہوں۔‘‘ رولف بُوخ ہولز پیشے کے اعتبار سے کمپیوٹر ٹیکنالوجی کے ماہر ہیں۔ پیئرسنگ کی وجہ سے 2012ء میں انہیں گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں شامل کیا گیا۔

انہوں نے اپنےجسم کو 453 مقامات سے چھدوایا ہوا ہے اور انہوں نے اپنے ماتھے پر دو سینگین بھی بنوا رکھی ہیں۔ اُنہوں نے اپنے چہرے کو تقریباً 170مقامات سے چھدوایا ہوا ہے اور صرف ہونٹوں پر ہی 94 پیئرسنگز ہیں۔ اس کے علاوہ اُن کا سینہ اور ناف بھی چھلّوں سے اٹے ہوئے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے جسم کے نازک حصوں پر بھی 270 مرتبہ پیئرسنگ کروا رکھی ہے۔

رولف کے بقول انہوں نے جسم چھدوانے کی ابتدا 1999ء میں کی تھی اور پھر یہ سلسلہ شوق میں تبدیل ہوتا چلا گیا۔ اس کے بعد وہ ڈروٹمنڈ شہر کے ایک پیئرسنگ اسٹوڈیو کے مستقل گاہک بن گئے۔ وہ اپنے اس منفرد شوق کی وجہ سے پوری دنیا کا سفر کر چکے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ فی الحال مزید پیئرسنگ کا اُن کا کوئی ارادہ نہیں۔