پیپلز پارٹی کی مقتول رہنما بینظیر بھٹو کی چوتھی برسی
27 دسمبر 2011بینظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر ملک بھر سے آئے ہوئے پارٹی کارکنوں کے ساتھ ساتھ خواتین کی ایک بڑی تعداد بھی جلسہ گاہ میں موجود تھی۔ برسی کے موقع پر جلسے کے لیے لوگ قافلوں کی صورت گڑھی خدا بخش پہنچے۔ آج کے دن کی تقریبات کے لیے پورے ملک سے آنے والے پیپلز پارٹی کے رہنما، وفاقی اور صوبائی وزراء اور اہم شخصیات بھی وہاں موجود تھیں۔ اس موقع پر جلسے سے خطاب کے لیے سخت حفاظتی انتظامات میں بینظیر بھٹو کے شوہر اور پاکستان کے صدر آصف علی زرداری اسٹیج پر آئے تو وہ کافی مطمئن نظر آ رہے تھے۔
اپنے خطاب میں صدر آصف زرداری نے اگرچہ بہت سی باتوں پر زور دیا تاہم انہوں نے بینظیر بھٹو کے قاتلوں کی گرفتاری کے حوالے سے کچھ نہ کہا۔ مگر اپنی تقریر میں چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو مخاطب کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ بینظیر بھٹو کے کیس کا کیا ہوا؟ انہوں نے چیف جسٹس سے کہا کہ وہ بھی عام لوگوں کی طرح سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے نصاف کے طلب گار ہیں۔
صدر زرداری نے کہا کہ ان کی پارٹی کا ایک وزیر کئی سال سے جیل میں ہے مگر وہ کیس چیف جسٹس کو نظر نہیں آ رہا۔ صدر زرداری نے اپنے خطاب میں فوج اور خفیہ اداروں کو براہ راست ہدف تنقید بنانے سے گریز کیا۔ تاہم انہوں نے بین السطور یہ پیغام دینے کی کوشش کی اور کہا کہ وہ آئینی صدر ہیں اور جو کوئی آئین کو توڑے گا اس کا نتیجہ وہ جانتا ہے۔
پیپلز پارٹی کے کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے صدر زرداری نے کہا کہ وہ کارکنوں کو تنہا چھوڑ کر ملک سے فرار نہیں ہوں گے۔ ’’میرا جینا مرنا اسی ملک میں ہے اور گڑھی خدا بخش ہی ہماری کربلا ہے۔‘‘
بلوچ سرداروں کو مخاطب کرتے ہوئے صدر زرداری نے کہا کہ بلوچستان کا مسئلہ گمبھیر ضرور ہے۔ بلوچوں کے ساتھ زیادتیاں بھی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا، ’ہم نے انہیں اس لیے رہا نہیں کیا تھا کہ وہ فیڈریشن کے خلاف بات کریں‘۔ صدر زرداری نے ممتاز کالم نگار منو بھائی کو مخاطب کر کے یہ بھی کہا کہ وہ پیپلز پارٹی کا منشور ان کے حوالے کر رہے ہیں اور وہ پارٹی منشور پر 80 فیصد عمل کر چکے ہیں۔
صدر پاکستان نے اپنی تقریر میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو بالواسطہ طور پر مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ زرداری طبی وجوہات کی بنا پر ان فٹ ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’لیکن میرا بھی صرف مسل pull ہوتا تھا، جس طرح آپ کا ہو جاتا ہے‘۔
دو مرتبہ پاکستان کی وزیر اعظم رہ چکنے والی پیپلز پارٹی کی چیئر پرسن اور پاکستان میں تبدیلی اور ترقی کی خواہشمند بینظیر بھٹو کو 27 دسمبر سن 2007 کو راولپنڈی میں ایک جلسے کے اختتام پر قتل کر دیا گیا تھا۔
رپورٹ: رفعت سعید، کراچی
ادارت: عصمت جبیں