1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

چين سے دوری، جاپان سے قربت: جرمن حکام کا دورہ جاپان

18 مارچ 2023

چانسلر اولاف شولس کی قيادت ميں جرمنی کا ايک گيارہ رکنی وفد ہفتے سے جاپان کے دورے پر ہے۔ اس دوران دفاع، اقتصاديات، توانائی اور ديگر کئی امور ميں تعاون بڑھانے پر غور و فکر کی جائے گی۔

https://p.dw.com/p/4OsRG
Japan | deutsch-japanische Regierungskonsultationen in Tokio
تصویر: Masaki Furumaya/AP Photo/picture alliance

چين کے ساتھ بڑھتے ہوئے اختلافات کے تناظر ميں جرمنی اب جاپان کے ساتھ اضافی اقتصادی تعاون کا خواہاں ہے۔ اس سلسلے ميں جرمن چانسلر اولاف شولس اپنی کابينہ کے چھ وزراء کے ہمراہ ہفتے اٹھارہ مارچ کو جاپانی دارالحکومت ٹوکيو پہنچے۔ جرمن وفد اقتصاديات، تجارت، صنعت اور دفاع کے شعبوں ميں تعاون بڑھانے پر توجہ مرکوز رکھے گا۔

جوہری حملوں سے انسانیت اور ماحولیات کا ناقابل تلافی نقصان

جرمنی اب بھی امریکہ کے 'قبضے' میں ہے، صدر پوٹن

جرمنی میں مہنگائی کی بلند سطح برقرار

وفد کی ٹوکيو آمد کے بعد جرمن وزير اقتصاديات رابرٹ ہابيک اور جاپانی وزير برائے اقتصاديات، تجارت و صنعت ياشوتوشی نيشيمورا کی ملاقات ميں ميزبان ملک کے وزير نے بھی اضافی تعاون کی خواہش ظاہر کی۔ نيشيمورا نے کہا، ''بين الاقوامی سطح پر بڑی تبديليوں کے تناظر ميں دونوں ملکوں کے مابين اسٹريٹيجک تعاون بڑھانا بالخصوص اس ليے کے بين الاقوامی امور کو تحريک دی جا سکے اس وقت بہت ضروری ہے۔‘‘ جاپانی وزير نے يہ بات دونوں ملکوں کے مذاکرات کی شروعات کے موقع پر کہی۔

جرمن چانسلر اولاف شولس اپنے چھ وزراء کے ہمراہ جاپان پہنچے ہيں۔ ان کی وزير اعظم فوميو کيشيڈا کے ساتھ بھی ملاقات طے ہے۔ گلوبل سپلائی چين ميں درپيش مشکلات کے تناظر ميں برلن حکومت چينی مصنوعات پر اپنا دارومدار محدود کرنے کی خواہاں ہے۔ جرمن وفد اسی ہدف کے حصول کے ليے جاپان ميں ہے۔ جاپان بھی ايک ايسا ملک ہے، جو بڑی مقدار ميں خام مال امپورٹ کرتا ہے۔ البتہ گزشتہ برس ٹوکيو حکومت نے اقتصادی سکيورٹی کے حوالے سے ايک قانون منظور کيا، جسے جرمنی مثالی قرار ديتا ہے۔

جرمن وزير اقتصاديات رابرٹ ہابيک کے بقول خام مال کی تياری اور حصول کے علاوہ توانائی کے ذرائع پر بھی تبادلہ خيال کيا جانا ہے۔ جبکہ شولس اور کيشيڈا کی ملاقات ميں دفاع کے شعبے ميں تعاون پر بھی بات چيت متوقع ہے۔ جرمنی ايشيا پيسيفک خطے ميں اتحادی ممالک کی افواج کے ساتھ تعاون بڑھانے اور يکجہتی کے مظاہرے کے ليے ايک جنگی جہاز اور لڑاکا طيارے بھيج چکا ہے۔ اس سال جرمن افواج کی جنگی مشقوں ميں شرکت بھی متوقع ہے۔

واضح رہے کہ جرمنی يورپ ميں جاپان کا سب سے اہم تجارتی پارٹنر ملک ہے۔ جبکہ ايشيا ميں جاپان، چين کے بعد جرمنی کا دوسرا اہم ترين تجارتی پارٹنر ہے۔

جاپان کے اس دورے پر گيارہ رکنی جرمنی وفد ميں وزير خارجہ انالينا بيئربوک اور وزير خزانہ کرسٹيان لنڈنر بھی شامل ہيں۔

اولاف شولس کا ایک سال

ع س / ع ت (ڈی پی اے)