1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چين مخالفت، اب پھل بھی بی جے پی کے نشانے پر

21 جنوری 2021

بھارتی رياست گجرات ميں ’ڈريگن فروٹ‘ نامی پھل کا نام تبديل کرنے کا فيصلہ کر ليا گيا ہے۔ بی جے پی اسے ايک غير سياسی فيصلہ قرار ديتی ہے ليکن ماضی ميں کئی مسلم علاقوں اور شاہراہوں کے نام بھی تبديل کيے جا چکے ہيں۔

https://p.dw.com/p/3oDt1
Obst Dragon Fruit Drachenfrucht
تصویر: Alex9500/imago images

بھارتی وزير اعظم نريندر مودی کی آبائی رياست گجرات ميں 'ڈريگن فروٹ‘ نامی پھل کا نام تبديل کرنے کا فيصلہ کر ليا گيا ہے۔ گجرات کے وزير اعلیٰ وجے روپانی نے منگل 19 جنوری کو اس فيصلے کے بارے ميں مطلع کرتے ہوئے کہا، ''گجرات حکومت نے فيصلہ کيا ہے کہ ڈريگن فروٹ مناسب نام نہيں اور اس کا چين سے بھی تعلق ہے۔ يہ پھل لوٹس يا کنول کے پھول کی طرح دکھائی ديتا ہے، اس ليے ہم نے اسے ايک نيا سنسکرت نام ديا ہے، کمالم۔‘‘ روپانی کے بقول يہ قطعی طور پر سياسی فيصلہ نہيں ہے۔

پانی پر سياست و جنگ: چين اور بھارت کے نئے ارادے کيا ہيں؟

آئی پی ايل سے چینی اسپانسر باہر نکالو، بھارتی مظاہرين کا مطالبہ

اس کے برعکس عام تاثر يہی ہے کہ اس فيصلے کے پيچھے چين کے ساتھ بھارت کے ناخوشگوار تعلقات ہيں۔ گزشتہ برس جون ميں ايک جھڑپ ميں بيس بھارتی فوجيوں کی ہلاکت کے بعد سے نئی دہلی اور بيجنگ کے مابين سخت کشيدگی پائی جاتی ہے۔ ہماليہ کے اس خطے ميں سرحد کے دونوں اطراف فوجی تعينات ہيں اور بات چيت کے کئی ادوار بے نتيجہ رہے۔ احتجاجاً بھارت نے اپنے ہاں چينی ايپس وغيرہ پر بھی پابندی لگا رکھی ہے۔

کنول کے پھول کی کيا اہميت ہے؟

در اصل کنول کا پھول حکمران بھارتيہ جنتا پارٹی کا نشان ہے۔ گجرات کے وزير اعلیٰ روپانی کا تعلق بھی بی جے پی سے ہی ہے اور اسی ليے انہوں نے اپنی رياست ميں ڈريگن فروٹ کا نام کمالم رکھنے کا فيصلہ کيا۔ يہ پيش رفت ايک ايسے موقع پر ہوئی جب چند ماہ قبل وزير اعظم نريندر مودی نے ايک ريڈيو پروگرام کے دوران گجرات کے کَچھ نامی علاقے ميں ڈريگن فروٹ کی کاشت کی تعريف کی تھی۔ کچھ سے تعلق رکھنے والے بی جے پی کے رکن پارليمان ونود چاودا کے بقول اسی واقعے کے بعد ڈريگن فروٹ کا نام تبديل کر کے کمالم رکھنے کے ليے مقامی کسانوں نے ان سے رابطہ کيا تھا۔ اور انہوں نے خوشی کے ساتھ يہ تجويز قبول کی۔

حکمران بھی خوش، کسان بھی خوش

ہريش ٹھاکر نامی ايک مقامی کسان نے بتايا کہ کچھ کے علاقے ميں ان سميت دو سو کے قريب کسان لگ بھگ پندرہ سو ايکڑ زمين پر ڈريگن فروٹ کاشت کرتے ہيں: ''اس پھل کا بھارتی نام ہمارے ليے زيادہ خوشی کا باعث بنے گا۔ اور ہم يہ بھی سمجھتے ہيں کہ اگر اسے بھارتی پھل کے طور پر ديکھا جائے گا، تو اس کی مانگ ميں بھی اضافہ ہو گا۔‘‘

فی الحال ڈريگن فروٹ کا نام صرف گجرات ميں ہی تبديل کيا گيا ہے۔ پڑوسی رياست مہاراشٹرا ميں بھی يہ پھل کاشت کيا جاتا ہے مگر ابھی تک وہاں ايسے کسی فيصلے کی اطلاع نہيں۔

دوسری جانب اپوزيشن جماعت کانگريس نے اسے ديگر اہم معاملات سے توجہ ہٹانے کا ايک ہتھکنڈا قرار ديا ہے۔ گجرات ميں کانگريس کے ترجمان منيش دوشی کا اس بارے ميں کہنا تھا، ''حکومت کے پاس کارکردگی کے حوالے سے کچھ دکھانے کو نہيں ہے اور اسی ليے حقيقی مسائل سے توجہ ہٹانے کے ليے ايسے اقدامات کيے جا رہے ہيں۔‘‘

نئی دہلی: مغل بادشاہ اورنگ زیب سے منسوب لین، نام کے خلاف مہم

ع س / ا ب ا (روئٹرز)