1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت کا چیمپیئنز ٹرافی کے لیے پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار

11 نومبر 2024

پاکستانی کرکٹ بورڈ نے اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ بھارت نے چیمپیئنز ٹرافی کے لیے پاکستان کا دورہ نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ بھارتی ٹیم نے آخری بار 2008 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا، تب سے کبھی پاکستان کا سفر نہیں کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4mrK3
پاکستان بھارت کرکٹ
چیمپیئنز ٹرافی اگلے برس فروری اور مارچ کے مہینوں میں کھیلی جانی ہے، جس کے لیے  شیڈول طے کرنے کا بھی آغاز ہونے والا تھا، تاہم اس تازہ پیش رفت کے سبب یہ عمل بھی روک دیا گیا ہےتصویر: Depak Mailk/Shutterstock/IMAGO

پاکستان کے کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اتوار کے روز اس بات کی تصدیق کی کہ بھارت نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان کا دورہ نہ کرنے کے بارے میں اپنے باضابطہ فیصلے سے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو آگاہ کر دیا ہے۔

ابھی بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے اس بارے میں کوئی وضاحت پیش نہیں کی گئی ہے کہ آخر کن وجوہات کی بنا پر یہ فیصلہ کیا گیا۔ اس بارے میں صورتحال ابھی پوری طرح سے غیر واضح ہے۔

چیمپیئنز ٹرافی اگلے برس فروری اور مارچ کے مہینوں میں کھیلی جانی ہے، جس کے لیے  شیڈول طے کرنے کا بھی آغاز ہونے والا تھا، تاہم اس تازہ پیش رفت کے سبب یہ عمل بھی روک دیا گیا ہے۔

پی سی بی کا کہنا ہے کہ اس بارے میں پاکستانی حکومت کا آگا کر دیا گیا ہے اور اس حوالے سے آگے کی حکمت عملی کیا ہو گی، اس پر حکومت پاکستان سے رہنمائی حاصل کی جائے گی۔

نیویارک: بھارت پاک میچ پر دہشت گردی کا خطرہ اور حکام کی یقین دہانی

پی سی بی نے اس بارے میں مزید کیا کہا؟

اتوار کے روز پاکستانی کرکٹ بورڈ نے ایک بیان میں کہا، "پی سی بی کو آئی سی سی کی جانب سے ایک ای میل موصول ہوا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ بی سی سی آئی نے انہیں مطلع کیا ہے کہ ان کی ٹیم آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے پاکستان کا سفر نہیں کرے گی۔"

پی سی بی کے ترجمان نے مزید کہا کہ "پی سی بی نے اس بارے میں مزید صلاح و مشورے اور رہنمائی کے لیے آئی سی سی کے ای میل کو حکومت پاکستان کے پاس بھیج دیا ہے۔"

بھارت نے پاکستانی نژاد انگلش کرکٹر شعیب بشیر کا ویزا جاری کردیا

پی سی بی نے آئی سی سی کے اس ای میل پر مزید کوئی تبصرہ نہیں کیا، تاہم بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے جمعے کے روز کہا تھا کہ جب آئی سی سی اس بارے میں پاکستان کو تحریری طور پر مطلع کرے گی، تو وہ اپنی پالیسی کا اعلان کرے گا۔

محسن نقوی نے جمعے کے روز صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا تھا کہ گزشتہ تقریبا دو ماہ سے،  "بھارتی میڈیا اس طرح کی خبریں نشر اور شائع کرتا رہا ہے کہ بھارت اس ٹورنامنٹ کے لیے پاکستان کا سفر نہیں کر رہا ہے۔ میں نے ان سے اور اپنی ٹیم کے ساتھ اس پر تبادلہ خیال بھی کیا ہے اور ہمارا موقف واضح ہے: انہیں کوئی اعتراض ہو سکتا ہے اور اس بارے انہیں ہمیں تحریری طور پر بتانا ہو گا۔"

بھارت کی شکست پر پاکستان کے حق میں نعرے بازی کے الزام میں کشمیر طلبہ کی گرفتاریاں

بھارت بمقابلہ پاکستان
سوال یہ ہے کہ اب جبکہ بھارت نے پاکستان نہ جانے کی توثیق کر دی ہے تو کیا اب بھی ٹورنامنٹ پاکستان میں ہو گا یا پھر بھارت کے اعتراض کے سبب اسے کسی دوسرے ملک میں منتقل کیا جائے گاتصویر: Depak Mailk/Shutterstock/IMAGO

 اس سے پہلے جب بھارتی کرکٹ بورڈ نے پڑوسی ملک کے سفر کرنے سے انکار کرنے کے بارے میں آئی سی سی کو مطلع کیا تھا، تو اس وقت یہ کہا گیا تھا کہ اب پی سی بی کے پاس چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد کے 'ہائبرڈ ماڈل' کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچا ہے۔

تاہم نقوی نے اس پر کہا تھا کہ 'ہائبرڈ ماڈل' پاکستان کے لیے قطعی ناقابل قبول ہے۔

بھارت: کرکٹ ورلڈکپ میچ کے دوران فلسطینی پرچم لہرانے پر گرفتاریاں

امکانات کیا ہیں؟

سوال یہ ہے کہ اب جبکہ بھارت نے پاکستان نہ جانے کی توثیق کر دی ہے تو کیا اب بھی ٹورنامنٹ پاکستان میں ہو گا یا پھر بھارت کے اعتراض کے سبب اسے کسی دوسرے ملک میں منتقل کیا جائے گا یا پھر اسے ہائبرڈ ماڈل میں کرایا جا سکتا ہے۔

پاکستان کے معروف اخبار ڈان نے اس تناظر میں یہ اطلاع دی ہے کہ اگر ٹورنامنٹ کی میزبانی کے حقوق پاکستان سے چھن لیے جاتے ہیں، تو اس صورت میں پاکستان اگلے سال ہونے والی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی سے دستبردار بھی ہو سکتا ہے۔

پاکستان نے اپنے کھلاڑیوں کے ساتھ ہونے والے سلوک پر شکایت کر دی

ڈان نے ایک سینیئر اہلکار کے حوالے سے لکھا ہے کہ "حکومت اس معاملے کو بہت سنجیدگی سے دیکھ رہی ہے اور، اس کے تمام آپشنز پر غور کر رہی ہے، جن میں سے ایک یہ ہے کہ پی سی بی یہ یقینی بنائے کہ پاکستان چیمپئنز ٹرافی میں شرکت نہ کرے۔"

ایشیا کپ کا سپر فور میچ: بھارت پر برتری حاصل ہے، بابر اعظم

شیڈول طے کرنے کا عمل معطل

واضح رہے کہ آئی سی سی سے وابستہ کسی بھی ٹورنامنٹ کے میچوں کی تاریخ اور اوقات ٹورنامنٹ کے آغاز سے 100 دن قبل طے کرنا لازمی ہوتا ہے، تاکہ میچ کی نشریات سمیت تمام فریقوں کو تیاری کرنے کا مناسب وقت مل سکے۔

اسی مناسبت سے ٹورنامنٹ کے شیڈول کا اعلان گیارہ نومبر کے روز کیا جانا تھا تاہم حکام کے مطابق پی سی بی نے اس کو معطل کر دیا ہے اور اب اس بارے میں کوئی بھی حتمی فیصلہ آئی سی سی کی جانب سے ہی کیا جائے گا۔

شاہین نے کیا کوہلی اور روہت کا شکار، ہر طرف ہونے لگی تعریفوں کی بھرمار

پاکستان اور بھارت کے مابین کرکٹ کے تلخ تعلقات

واضح رہے کہ بھارت نے آخری بار اپنی کرکٹ ٹیم سن 2008 میں پاکستان بھیجی تھی اور اس کے بعد سے بھارتی ٹیم نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا ہے۔ 2008 میں بھارتی ٹیم مہندر سنگھ دھونی کی کپتانی میں ایشیا کپ کے لیے گئی تھی۔

اس کے برعکس پاکستان نے 2012 -13 میں ہونے والی دو طرفہ سیریز کی بھارت کا دورہ کا تھا اس کے بعد سن 2016 میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے بھی پاکستانی ٹیم نے انڈیا کا دورہ کیا اور گزشتہ برس ون ڈے کے ورلڈ کپ کے لیے بھی بھارت کا دورہ کیا تھا۔

چیمپیئنز ٹرافی میں پاکستان اور بھارت کے علاوہ جو ٹیمیں شرکت کرنے کی اہل ہیں، اس میں بنگلہ دیش، انگلینڈ، آسٹریلیا، جنوبی افریقہ، نیوزی لینڈ اور افغانستان شامل ہیں۔

ون ڈے میچوں کی رینکنگ میں پہلی آٹھ پوزیشن پر نہ ہونے کے سبب سری لنکا کی ٹیم اس بار اس ٹورنامنٹ کا حصہ نہیں ہو گی۔

ص ز/ ج ا (نیوز ایجنسیاں)

پاکستانی بالر ثناء میر کا نیا ریکارڈ