چین بھارت کا محاصرہ کر رہا ہے، تبتی رہنما
22 مئی 2011Lobsang Sangay کے مطابق چین جنوبی ایشیائی ممالک میں اپنے مفادات میں مسلسل اضافہ کر رہا ہے اور اس کا نتیجہ بھارت کی خطے میں تنہائی کی صورت میں برآمد ہو گا۔ تبتیوں کے روحانی پیشوا دلائی لامہ کے بطور سیاسی قائد ریٹائر ہونے کے اعلان کے بعد تبتی تحریک کی سیاسی قیادت سنبھالنے والے 43 سالہ لوبسانگ سانگے نے کہا کہ گزشتہ کچھ عرصے میں چین نے نیپال، سری لنکا، پاکستان اور بنگلہ دیش میں اقتصادی طور پر اپنی موجودگی میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔
دلائی لامہ کے تحریک کی سیاسی قیادت سے ریٹائر ہونے کے اعلان کے بعد جلا وطن تبتیوں نے گزشتہ ماہ لوبسانگ سانگے کو اپنا سیاسی قائد منتخب کیا تھا۔ انتخابات کے بعد انہوں نے بھارتی ٹی وی چینل NDTV پر پہلی مرتبہ اس سطح کا کوئی انٹرویو دیا ہے۔
ہارورڈ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کرنے والے ماہر قانون سانگے نے کہا ،’ میں یہ حقائق بھارتی عوام کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں اور اس حوالے سے اقدامات بھارتی رہنماؤں کو خود کرنا ہیں‘۔
واضح رہے کہ بھارت تقریبا ایک لاکھ جلاوطن تبتی باشندوں کا مسکن ہے، جن کی بڑی تعداد شمالی بھارتی علاقے دھرم شالہ میں رہتی ہے۔ اسی علاقے میں دلائی لامہ اور تبت کی جلا وطن قیادت مقیم ہے۔
سانگے کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب بھارتی رہنما خود بھی میانمار اور پاکستان میں بڑے پیمانے پر چینی سرمایہ کاری سے قدرے پریشان دکھائی دیتے ہیں۔
بحر ہند کے ممالک میں چینی سرمایہ کاری سے شروع ہونے والے بڑے تعمیراتی اور اقتصادی منصوبوں میں نمایاں تیزی دیکھی جا رہی ہے، جن میں سری لنکا کے تباہ حال شمال میں انفراسٹرکچر کے کئی بڑے منصوبے بھی شامل ہیں۔
چین اور بھارت کے درمیان تجارتی سرگرمیوں میں اضافے کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں سردمہری اور تناؤ گزشتہ کئی دہائیوں سے برقرار ہے۔ لوبسانگ سانگے نے بھارتی حکومت سے اپیل کی کہ وہ تبت کے مستقبل کو چین اور بھارت کے درمیان بنیادی مسئلے کے طور پر دیکھے اور اس کے مناسب حل کی کوششیں جاری رکھے۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : عاطف بلوچ