چین میں زبردست عسکری پریڈ
30 جولائی 2017خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اتوار کے روز چین میں ہونے والی اس عسکری پریڈ کو براہ راست ریاستی ٹی وی چینل پر دکھایا گیا جب کہ خود صدر شی جن پنگ بھی فوجی وردی میں اس پریڈ میں شریک ہوئے۔ انہوں نے ایک جیپ کے ذریعے فوجی دستوں کا معائنہ کیا۔
بتایا گیا ہے کہ اس عسکری پریڈ میں 12 ہزار فوجیوں کے ساتھ ساتھ پانچ سو گاڑیاں بھی شامل ہوئیں۔ اس موقع پر فوجی ترانے بھی بجائے گئے جب کہ پریڈ میں لڑاکا طیاروں کے ساتھ ساتھ دور فاصلے تک مار کی صلاحیت کے حامل میزائل بھی شامل کیے گئے تھے۔ صدر شی جن پنگ نے عسکری پریڈ کی تقریب سے خطاب میں کہا کہ چین کو ایک زبردست فوج کی ضرورت ہے۔
شی جن پنگ بہ طور صدر سینٹرل ملٹری کمیشن کے چیرمین بھی ہیں اور پیپلز لبریشن آرمی کے سربراہ بھی۔ شی جن پنگ ماضی میں بھی اس ’چینی خواب‘ کا ذکر کرتے آئے ہیں، جس کی تعبیر ان کی نگاہ میں عالمی امور میں قائدانہ کردار اور جدید ترین اور طاقتور فوج میں مضمر ہے۔
مبصرین کے مطابق چین کے منگولیا ریجن میں رُریہے فوجی تربیتی اڈے میں اس فوجی پریڈ کے انعقاد کا مقصد شی جن پنگ کی جانب سے یہ باور کروانا بھی ہے کہ وہ پیپلز لبریشن آرمی پر کس قدر مضبوط گرفت رکھتے ہیں۔ رواں برس موسم خزاں میں چین کی کمیونیسٹ پارٹی کی کانگریس کا انعقاد بھی ہونا ہے اور اس تناظر میں شی جن پنگ اپنی مضبوط پوزیشن کا اظہار کرتے دکھائے دیتے ہیں۔
اپنے خطاب میں شی جن پنگ نے کہا کہ پیپلز لبریشن آرمی کسی بھی حملہ آور کو شکست دینے کی صلاحیت کی حامل ہے، ’’ہمیں ضرورت ہے کہ ہم عوامی فوج کو تاریخ کے کسی بھی موقع کے مقابلے میں آج زیادہ مضبوط تر بنا دیں۔‘‘ واضح رہے کہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی منگل کے روز اپنی 90ویں سال گرہ منائے گی۔