چین نے پاکستان کو نصف ملین کورونا ویکسین خوارکیں عطیہ کر دیں
1 فروری 2021
بیجنگ سے اسلام آباد یہ فوجی طیارہ ایک ایسے وقت کورونا ویکسین کی خوراکیں لے کر پہنچا ہے جب پاکستان میں تین ماہ کی بندش کے بعد تعلیمی مراکز کھول دیے گئے ہیں نیزچین کی طرف سے پاکستان کو کورونا ویکیسن کی فراہمی ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب پاکستان میں کورونا متاثرین کی تعداد اور اس کے سبب پیدا ہونے والی بیماری کووڈ انیس کی وجہ سے اموات کی شرح میں واضح کمی واقع ہوئی ہے۔
پیر یکم فروری سے ہوم لرننگ کرنے والے لاکھوں بچوں کے لیے اسکول بھی دوبارہ کھول دیے گئے ہیں۔ اسلام آباد میں ہیلتھ کے شعبے کے ایک اعلیٰ عہدیدار فیصل سلطان نے بتایا کہ اسی ہفتے سے پاکستان میں کورونا ویکسینیشن کی قومی مہم کا آغاز ہو جائے گا۔
ویکسین مہم کی منصوبہ بندی
بہت سے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی ویکسین سب سے پہلے ہیلتھ ورکرز کو لگے گی۔ اطلاعات کے مابق چار لاکھ ہیلتھ ورکرز نے ویکسینیشن کے لیے اپنے ناموں کا اندراج کروا دیا ہے۔
پاکستان کے دیرینہ دوست اور اتحادی ملک چین نے اعلان کیا تھا کہ وہ اپنے ہاں تیار ہونے والی ویکسین کا پہلا 'بیچ‘ پاکستان کو عطیہ کر رہا ہے۔ قبل ازیں پاکستانی حکام نے گزشتہ ہفتے کے دن اعلان کیا تھا کے اُس نے آسٹرا زینیکا نامی کمپنی کی 17 ملین ڈوزز کی ڈیل کو بھی حتمی شکل دے دی ہے۔
پاکستان کے منصوبہ بندی کے وزیر اسد عمر کے بقول ' انٹر نیشنل ویکسین شیئرنگ الائنس‘ کوویکس نے پاکستان کو آسٹرازینیکا ویکسین کی فراہمی کا یقین دلاتے ہوئے کہا ہے کہ فروری میں اس کی ترسیل ہو جائے گی۔
پاکستان میں ویکسینیشن مہم کا آغاز ایک ایسے وقت پر ہو رہا ہے، جب کووڈ انیس سے ہونے والی اموات میں ایک مستحکم کمی واقع ہوئی ہے۔ گزشتہ روز یعنی اتوار کو کووڈ سے جُڑی وجوہات کے سبب صرف 24 اموات کی اطلاع ہے جب کے اس سے ایک روز قبل یعنی ہفتے کے روز قریب تین درجن افراد کووڈ انیس کے سبب لقمہ اجل بنے تھے۔ یہ گزشتہ ہفتے کی کم ترین تعداد تھی۔
اسکول کھول دیے گئے
پاکستان کا شمار کورونا وائرس سے دنیا کے 15 سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں ہوتا ہے۔ پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد نصف ملین سے زیادہ ہو چکی ہے جبکہ اس کے سبب گیارہ ہزار اموات ہوئی ہیں۔
پیر یکم فروری سے پاکستان کے تعلیمی ادارے یعنی اسکول، کالج اور یونیورسٹیاں دوبارہ کھول دیے گئے ہیں اور تین ماہ کی بندش کے بعد لاکھوں طالب علم دوبارہ اپنے اپنے تعلیمی مراکز کی طرف لوٹ رہے ہیں۔
ک م/ ع ب/ ڈی پی اے