1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین کے جوابی اقدامات پر امریکا کی تنقید

3 اپریل 2018

امریکا نے چین کے ان جوابی اقدامات کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے، جن کے تحت امریکی مصنوعات پر اضافی درآمدی محصولات عائد کر دیے گئے ہیں۔ کیا امریکا اور چین کے مابین تجارتی جنگ مزید شدت اختیار کر سکتی ہے؟

https://p.dw.com/p/2vPcc
China US-Produkte im Supermarkt
تصویر: picture alliance/AP Photo/Andy Wong

اب امریکا کی طرف سے چینی جوابی اقدامات کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کی نائب ترجمان لنڈسے والٹرز کا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’امریکا کی منصفانہ برآمدی مصنوعات کو نشانہ بنانے کی بجائے چین کو اپنی غیر منصفانہ تجارتی سرگرمیاں بند کرنا چاہییں، جن سے امریکی سلامتی اور عالمی منڈیوں کو نقصان پہنچ  رہا ہے۔‘‘

ادلے کا بدلہ: چین نے بھی جوابی ٹیکس لگا دیے

امریکا میں ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے لگائے گئے متنازعہ درآمدی ٹیکسوں کے جواب میں چین نے بھی 128 امریکی مصنوعات کی درآمد پر اضافی ٹیکس عائد کر دیے ہیں اور ان کا نفاذ پیر دو اپریل سے ہو چکا ہے۔ چین کی طرف سے لگائے گئے ان ٹیکسوں کی مالیت تین بلین امریکی ڈالر بنتی ہے۔

USA Washington - Donald Trump verhängt Strafzölle gegen China
قبل ازیں امریکا نے چینی اسٹیل اور المونیم پر اضافی محصولات عائد کیے تھے اور ان کی مالیت تقریباﹰ پچاس بلین ڈالر بنتی ہےتصویر: Reuters/J. Ernst

قبل ازیں امریکا نے چینی اسٹیل اور المونیم پر اضافی محصولات عائد کیے تھے اور ان کی مالیت تقریباﹰ پچاس بلین ڈالر بنتی ہے۔ اس کے جواب میں چین کا کہنا تھا، ’’امریکا نے ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے اصولوں کی واضح خلاف ورزی کی ہے اور اس طرح چینی مفادات کو شدید نقصان پہنچایا گیا ہے۔‘‘

دوسری جانب امریکی کسانوں نے بھی واشنگٹن حکومت کے فیصلوں پر تنقید کی ہے۔ فری ٹریڈ گروپ نامی ایک تنظیم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے، ’’یہ امریکی کسانوں پر لگایا جانے والا ٹیکس ہے، جو تحفظ تجارت کی پالیسیوں کے نام پر نافذ کیا جا رہا ہے۔‘‘

چین اور امریکا کے مابین اس تجارتی جنگ کے آغاز  نے سرمایہ کاروں کو بھی خوفزدہ کر دیا ہے۔ انہیں خوف ہے کہ دنیا کی دو سب سے بڑی معیشتوں اور دو بڑی طاقتوں کے مابین یہ تجارتی لڑائی تیزی سے پھیل سکتی ہے۔ امریکی اور چینی اقدامات کے بعد بین الاقوامی اقتصادی منڈیوں میں خسارے کا رجحان دیکھنے میں آ رہا ہے۔