’ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون کا استعمال ہلاکت خیز‘
24 ستمبر 2010امریکی محقیقین نے جمعرات کو جاری کی گئی اس رپورٹ میں سائنسی مشاہدہ کیا ہے کہ امریکہ میں روڈ ایکسڈینٹ کے نتیجے میں ہلاکتوں کے پیچھے موبائل فون کس طرح کارفرما ہے۔ اس رپورٹ میں کہا ہے کہ ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون کا استعمال کرنے والوں میں زیادہ تر تیس سال سے کم عمر کے افراد ہیں۔
اس رپورٹ کے خالق یونیورسٹی آف نارتھ ٹیکساس کے ہیلتھ سائنس سینٹر سے وابستہ فرنینڈو ولسن اورجم سٹمسن نے امریکی جنرل برائے صحت عامہ میں لکھا ہے کہ امریکہ میں روڈ ایکسڈینٹ کی ایک بڑی وجہ موبائل فون ہیں۔
ولسن اورسٹمسن نے اپنی رپورٹ کی تیاری کے سلسلے میں امریکہ بھر میں ہونے والے روڈ ایکسڈینٹوں کا مشاہدہ کیا اور یہ پرکھا کہ ایکسڈینٹ کے وقت کیا وہ موبائل استعمال کر رہے تھے یا نہیں۔ اس سلسلے میں انہوں نے نیشنل ہائی وے ٹریفک سیفٹی انتظامیہ اور وفاقی کمیونیکشن کمیشن سے بھی معلومات حاصل کیں۔
دونوں محقیقین کا کہنا ہے کہ سن 2002ء سے لے کر اب تک ایس ایم ایس کرنے کی شرح میں کئی سو گنا اضافہ ہوا ہے۔ ولسن نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ سن 2002ء میں ہر ماہ ایک ملین ٹیکسٹ میسج کئے جاتے تھے جبکہ سن 2008ء تک یہ تعداد بڑھ کر 110 ملین تک پہنچ چکی تھی۔ انہوں نے کہا،’’ ہمارے مشاہدے کے مطابق امریکہ میں اس دوران کوئی سولہ سو افراد صرف اس لئے روڈ ایکسڈینٹ کا شکار ہو کر ہلاک ہوئے کیونکہ وہ ڈرائیونگ کے وقت یا تو فون کررہے تھے یا ایس ایم ایس، جس کے نتیجے میں وہ ڈرائیونگ پر اپنی توجہ مرکوز نہ رکھ سکے۔‘‘
ولسن کے مطابق آج کل کے جدید دور میں جہاں نئے نئے سمارٹ فون مارکیٹ میں آ رہے ہیں ، وہیں روڈ ایکسڈینٹ کا مسئلہ ایک نئی شکل اختیار کرتا جا رہا ہے۔ ولسن نے کہا کہ انہی موبائل فونز کی وجہ سے امریکہ میں روڈ ایکسڈینٹ کی شرح میں انیس فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اس رپورٹ میں مشورہ دیا گیا ہے کہ امریکی حکومت کو ڈرائیونگ کے دوران موبائل فونز کے استعمال پر پابندی کے حوالے سے سخت قوانین لاگو کرنا ہوں گے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: ندیم گل