1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
صحتڈنمارک

ڈنمارک نے ایسٹرا زینیکا ویکسن لگانا بند کر دی

14 اپریل 2021

دنیا کے کئی ملکوں کو  آکسفورڈ ایسٹرا زینیکا ویکسین کے ضمنی اثرات پر تحفظات ہیں لیکن بدھ کو ڈنمارک مکمل طور پر اس کا استعمال ترک کر دینے والا پہلا ملک بن گیا۔

https://p.dw.com/p/3s0qf
Coronavirus Impfstoff Symbolbid
تصویر: picture-alliance/Flashpic

ایک بیان میں ڈنمارک میں صحت کے حکام نے کہا کہ اس فیصلے کے تحت ملک میں موجود ایسٹرا زینیکا کے 24 لاکھ ٹیکوں کی فراہمی روک دی جائے گی۔

خیال ہے کہ اس فیصلے سے ڈنمارک میں جاری ویکسینیشن مہم پر منفی اثر پڑے گا اور ٹیکوں کی فراہمی میں کچھ ہفتوں کا تعطل آئے گا۔

لیکن ڈینش حکام کا کہنا ہے کہ یہ ایک مشکل فیصلہ تھا اور ان کے پاس فی الحال دیگر کمپنیوں کی ویکسین موجود ہیں اور ملک میں وبا بھی قابو میں ہے۔

Coronavirus | Nerze | Dänemark Ministerpräsidentin Frederiksen
تصویر: Mads Nissen/Ritzau Scanpix/AP/picture alliance

ماہرین کے مطابق مختلف ممالک میں ایسٹرا زینیکا ویکسین لگنے کے بعد دماغ میں خون جمنے کے شدید ضمنی اثرات سامنے آئے ہیں۔

یورپ میں دوائیوں کے معیار کی نگرانی کے ادارے 'یورپین میڈیسن ایجنسی‘ نے پچھلے ہفتے کہا تھا کہ بعض مریضوں میں ٹیکہ لگوانے کے بعد انجمادِ خون یا 'بلڈ کلوٹنگ‘ کا ویکسن سے ممکنہ تعلق ہے۔ تاہم ادارے نے یہ بھی کہا کہ کورونا کا ٹیکہ نہ لگوانے کی وجہ سے مرنے کے امکانات کہیں زیادہ ہے۔

Weltspiegel 18.03.2021 | Corona | EMA in Amsterdam, Niederlande
تصویر: Piroschka van de Wouw/REUTERS

یورپ میں کئی ممالک پہلے ہی ایسٹرا زینیکا ویکسن لگانے کی مہم معطل کر چکے ہیں۔

ڈنمارک میں حکام کا کہنا ہے کہ وہاں مریضوں میں بلڈ کلوٹنگ کے کیسز توقع سے زیادہ آئے، جس کے باعث انہیں یہ فیصلہ کرنا پڑا۔ 

ڈنمارک میں لگ بھگ دس لاکھ لوگوں کو کورونا سے بچاؤ کی ویکسین  لگائی جا چکی ہے، جن میں ڈیڑھ لاکھ ٹیکے ایسٹرا زینیکا ویکسن کے تھے۔