ڈھاکہ میں ایک رکن پارلیمان پر حملہ، بال بال بچ گئے
22 اکتوبر 2009بدھ کی شام ہونے والا یہ بم حملہ حکمران جماعت عوامی لیگ کے رکن پارلیمان فضل نور تاپوش کی گاڑی پر کیا گیا۔ تاپوش وزیراعظم حسینہ واجد کے قریبی رشتے دار بھی ہیں۔ ابھی تک کسی عسکری تنظیم یا گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
پولیس کے مطابق ایک نامعلوم حملہ آور نے دھماکہ خیزمواد گاڑی کی جانب پھینکا اور خود فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔ دھماکے کے نتیجے میں تاپوش کی گاڑی کو شدید نقصان پہنچا۔
اطلاعات کے مطابق یہ حملہ ٹھیک اس وقت ہوا جب تاپوش ڈھاکہ کے مرکز میں واقع اپنے دفتر سے گھر جانے کے لئے گاڑی میں سوار ہو رہے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے تاپوش اس حملے میں محفوظ رہے اور انہیں فوری طور پر جائے حادثے سے صحیح سلامت محفوظ مقام پر پہنچا دیا گیا۔
بنگلہ دیشی پولیس کے سربراہ نور محمد نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پولیس تحقیقات میں مصروف ہیں۔ یہ پتہ چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ اس حملے میں کس قسم کا دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا اور اس حملے میں کون ملوث ہو سکتے ہیں۔
بم دھماکے کے نتیجے میں زخمی افراد کو مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ دھماکے کے بعد دارالحکومت میں سیکیورٹی انتہائی سخت کر دی گئی ہے۔ دریں اثناء حکمران جماعت کے حامیوں نے اس حملے کے خلاف ایک مظاہرہ بھی کیا۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : گوہز نذیر