ڈی این اے ٹیسٹ کی وجہ سے بادشاہ نے ناجائز اولاد تسلیم کر لی
28 جنوری 2020یورپی ملک بیلجیم کے سابق بادشاہ البیر ثانی نے پیر ستائیس جنوری کو اس باون سالہ عورت کے والد ہونے کا اعتراف کیا، جو اُن کے ایک خاتون کے ساتھ قربت کے نتیجے میں دنیا میں آئی تھی۔ البیر ثانی نے جس خاتون کو اپنی بیٹی کے طور پر تسلیم کیا ہے، وہ گزشتہ دو دہائیوں سے اُن سے مطالبہ کر رہی تھیں کہ انہیں بطور بیٹی تسلیم کیا جائے۔
ڈی این اے ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد بیلجیم کے سابق بادشاہ مشہور مصورہ ڈیلفین بوئل کے حقیقی والد تسلیم کر لیے گئے ہیں۔ بوئل نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ حقیقت ظاہر ہونے پر انہیں عدالتی جنگ شروع کرنے پر تکلیف ہوئی ہے لیکن اس کے سوا کوئی اور راستہ نہیں تھا۔
ڈیلفین بوئل نے پچاسی سالہ البیر ثانی کی جانب سے مسلسل انکار کے بعد سن 2013 میں عدالت سے رجوع کیا تھا۔
بوئل کی ولادت سن 1968 میں ہوئی تھی۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی انہیں سابق بادشاہ کی بیٹی کے طور پر تسلیم کیا جائے۔ بیلجیم کے بادشاہ کو بطور شاہ بیلجیم عدالتی کارروائی سے استثنیٰ حاصل تھا لیکن تخت سے دستبردار ہونے کے بعد وہ خصوصی رعایت سے محروم ہو چکے ہیں۔
سابق بادشاہ نے عدالت کی جانب سے بھاری جرمانہ عائد کرنے کے فیصلے کے بعد گزشتہ برس مئی میں ڈی این اے ٹیسٹ کرانے پر رضامندی کا اظہار کیا تھا۔ ڈی این اے ٹیسٹ نہ کرانے پر سابق بادشاہ کو عدالت نے ہر ایک دن کی تاخیر پر یومیہ پانچ ہزار یورو کا جرمانہ عائد کیا تھا۔
اس عدالتی فیصلے کے بعد ہی سابق بادشاہ کا ٹیسٹ کیا گیا اور اُن کا ڈی این اے ڈیلفین بوئل کے ڈین این اے کے ساتھ مل گیا۔ فریقین کے وکلا نے بھی ڈی این اے ٹیسٹ کے ملنے کی تصدیق کی تھی۔ ابھی یہ واضح نہیں کہ ڈیلفین بوئل کو شاہی مراعات حاصل ہونے کے علاوہ آیا وہ شہزادی قرار دی جائیں گی۔
البیر ثانی سن 1993 سے سن 2013 تک بیلجیم کے بادشاہ رہے تھے۔ انہوں نے علالت کی بنیاد پر تخت سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا۔ اُن کے سب سے بڑے بیٹے فیلیپ اس وقت بیلجیم کے دستوری حکمران اور بادشاہ ہیں۔
ٹموتھی جونز ( ع ح ⁄ ع ا )