ڈیزل گاڑیاں، بائے بائے
31 مئی 2018ہیمبرگ میں ڈیزل گاڑیوں پر عائد کی جانے والی جزوی پابندی پر ماحول دوست تنظیمیں تو شاداں ہیں، مگر اسے کار ساز کمپنیوں کے لیے ایک بڑا دھچکا بھی قرار دیا جا رہا ہے۔ جمعرات کے روز سے ہیمبرگ شہر میں دو اہم شاہ راہوں پر تمام پرانی ڈیزل گاڑیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
آلودہ شہروں میں ڈیزل گاڑیوں پر پابندی جائز، وفاقی جرمن عدالت
کیا یورپ میں ڈیزل اور پٹرول کاروں پر پابندی لگ جائے گی؟
فوکس ویگن کے ہر امریکی مالک کے لیے پانچ ہزار ڈالر زر تلافی
ہیمبرگ شہر جرمنی کا وہ پہلا شہر بن گیا ہے، جس میں اس انداز سے ڈیزل گاڑیوں کے استعمال کو محدود بنایا گیا ہے۔ جرمنی کی وفاقی انتظامی عدالت کی جانب سے ایک فیصلہ سامنے آیا تھا، جس میں جرمن ریاستوں اور شہروں کو یہ حق دیا گیا تھا کہ وہ اس انداز کی پابندی کا نفاذ کر سکتے ہیں۔
یہ جزوی پابندی ماحول دوست تنظیموں کے لیے بھی ایک فتح سے عبارت ہے، جو جرمن شہروں میں ہوا کے معیار کی بہتری کے لیے ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کرتی ہیں۔ تاہم دوسری جانب کار ساز اداروں کے لیے، جو پہلے ہی ڈیزل گاڑیوں سے دھوئیں کے اخراج میں دھوکا دہی سے متعلق ایک اسکینڈل کی زد میں ہیں، ہیمبرگ شہر کے ان اقدامات کو ایک دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔ اس اسکینڈل کے بعد صارفین کی جانب سے ڈیزل گاڑیوں کی خریداری میں نمایاں کمی بھی دیکھی گئی تھی۔
ہیمبرگ شہر کی جانب سےجاری کردہ اعلان کے مطابق پرانی ڈیزل گاڑیاں اور ٹرک شہر کی اہم اور مصروف ترین ماکس مروئر آلے پر قریب پانچ سو اسی میٹر تک کے حصے میں چلائی نہیں جا سکیں گی۔ اسی طرح شہر کے جنوب مغربی حصے میں واقعے ایک اور اہم سڑک شٹریس مان شٹراسے پر ڈیڑھ کلومیٹر کے حصے میں پرانی ڈیزل گاڑیاں چلانے پر پابندی ہو گی۔ یہ بات اہم ہے کہ شہر کے شمالی حصے سے ہیمبرگ میں داخل ہونے کے لیے یہ اہم ترین سڑک ہے۔ اس سلسلے میں شہر کے رہائشیوں کو کچھ آسانیاں بھی دی گئیں ہیں، جب کہ پرانی ڈیزل گاڑیوں والے شہریوں کے لیے متبادل روٹ اختیار کرنے کا منصوبہ بھی دیا گیا ہے۔
یہ پابندی ضرر رساں گیسوں کے اخراج کی ’یورو چھ کلاس‘ سے کم ڈیزل گاڑیوں پر عائد کی جا رہی ہے اور اس کی خلاف ورزی پر عام گاڑیوں کو 25 یورو جب کہ ٹرکوں کو 75 یورو تک جرمانے کا سامنا ہو گا۔
ع ت / ش ح