کارَین باؤر، میرکل کی جانشین
7 دسمبر 2018شمالی جرمن شہر ہیمبرگ میں ہونے والے کرسچن ڈیموکریٹک یونین کے پارٹی اجلاس میں آنےگریٹ کرامپ کارَین باؤر کو 999 میں سے 517 ووٹ ملے۔ اس عہدے کے لیے ان کے حریف فریڈرش میرس تھے، جنہیں 482 ارکان کی حمایت حاصل ہوئی۔ اس انتخاب کے پہلے مرحلے میں ژینس شپاہن اس دوڑ سے الگ ہو گئے تھے۔
نتیجہ سامنے آنے کے بعد کارَین باؤر نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے دونوں حریف امیداروں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ بہتری کا عمل اسی طرح سے جاری رہنا چاہیے، تا کہ مشترکہ ہدف حاصل کیا جا سکے۔ آج رائے شماری سے قبل کارَین باؤر نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ لوگ انہیں چھوٹی میرکل سمجھتے ہیں، ’’ میں یہ کہنا چاہتی ہوں کہ میں اپنی ایک الگ شناخت رکھتی ہوں۔‘‘
چھپن سالہ آنےگریٹ کرامپ کارَین باؤر اس سے قبل 2011ء سے 2018ء تک ریاست زار لینڈ کی وزیر اعلٰی بھی رہی ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ میرکل خود بھی یہی چاہتی تھیں کہ کارَین باؤر ہی ان کی جگہ یہ منصب سنبھالیں۔ پارٹی سربراہ کا یہ انتخاب اس لیے بھی اہم تھا کہ 1971ء کے بعد پہلی مرتبہ ایسے الیکشن ہوئے ہیں، جس میں کئی امیداور ایک دوسرے کے مد مقابل تھے۔
انگیلا میرکل 2000ء سے کرسچن ڈیموکریٹک یونین کی سربراہ تھیں۔ اس طرح آج ان کے اٹھارہ سالہ دور کا خاتمہ ہو گیا۔ اس سے قبل میرکل نے پارٹی اجلاس سے بطور سربراہ اپنے آخری خطاب میں کہا، ’’یہ میرے لیے ایک بہت بڑا اعزاز تھا اور باعث مسرت بھی۔‘‘ جرمنی میں عام طور پر وفاقی چانسلر ہی حکمران جماعت کا سربراہ بھی ہوتا ہے اور اسی لیے انگیلا میرکل جرمن سربراہ حکومت ہونے کے ساتھ ساتھ طویل عرصے سے سی ڈی یو کی سربراہ بھی چلی آ رہی تھیں۔
میرکل جرمن چانسلر بننے والی پہلی خاتون سیاستدان ہیں۔ وہ اپنی ہی پارٹی کے ہیلموٹ کوہل کے بعد وفاقی جمہوریہ جرمنی کی سب سے زیادہ عرصے تک اقتدار میں رہنے والی چانسلر بھی ہیں۔ میرکل پہلے ہی پارٹی سربراہی کے انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کر چکی تھیں، تاہم چانسلر شپ کے اختتام تک وہ سربراہ حکومت رہیں گی۔
آنےگریٹ کرامپ کارَین باؤر کو پارٹی سربراہ منتخب ہونے پر ملکی اور یورپی سیاستدانوں کی جانب سے مبارکباد کے پیغامات دیے جا رہے ہیں۔