کارگل آپریشن پر پارلیمان کو اعتماد میں نہیں لیا گیا:جنرل ریٹائرڈجمشیدگلزار کیانی
3 جون 2008ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل اور راولپنڈی کے سابق کورکمانڈرجمشید گلزار کیانی نے کہا ہے کہ صدر مشرف نے اعلی فوجی افسران کے مشوروں پر عمل نہیں کیا جس کی وجہ سے وہ عوام میں نہایت غیر مقبول ہو گئے ہیں۔
انہوں نے گیارہ سنمبر کے بعد صدر مشرف کے تقریبا تمام اقدامات کو ہی ہدف تنقید بنایا۔ جمشید کیانی نے صدر مشرف کی طرف سے کئے گئے اقدامات بشمول آپریشن، لعل مسجد سائلنس آپریشن، تین نومبر کی ایمرجنسی، ججوں کی معزولی اور لاپتہ افراد کے کیس پر انہیں مورد الزام تھہراتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مشرف کو صدر کے عہدے سے مستعفی ہو جانا چاہیے۔
ڈویچے ویلے سے گفتگو کرتے ہوئے معروف سیکورٹی تجزیہ نگار اورسابق اعلی فوجی افسر طلعت مسعود نے کہا کہ اگرچہ ملک کے تمام اہم فیصلے فوج ہی کرتی ہے لیکن اس سسٹم میں اب تبدیلی کی ضرورت آگئی ہے۔
طلعت مسعود نے کہا کہ اس وقت صدر مشرف پر دباؤ میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور اگر پارلیمان کی بالادستی قائم نہیں ہوتی اور پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ کے مابین اختلافات میں خلیچ بڑھتی ہے اور ان میں پھوٹ پڑتی ہے تو صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔