انڈین بحریہ نے کارگو جہازکو صومالی قزاقوں سے آزاد کرا لیا
17 مارچ 2024بھارتی بحریہ نے ہفتے کے روز بتایا کہ اس نے صومالی قزاقوں کی جانب سے ہائی جیک کیے گئے بلک کیریئر کارگو جہاز کا کنٹرول سنبھال لیا ہے اور جہاز پر سوار عملے کے17ارکان کو بھی بازیاب کروا لیا ہے
ایکس پر ایک بیان میں بھارتی بحریہ نے کہا کہ جہاز پر موجود تمام 35 قزاقوں نے ہتھیار ڈال دیے تھے۔ غیر قانونی اسلحہ، گولہ بارود اور ممنوعہ اشیاء کی موجودگی چیک کرنے کے لیے جہاز کی تلاشی بھی لی گئی۔ اس پورے آپریشن میں تقریباً 40 گھنٹے لگے، جس میں ڈرونز، بحریہ کے جہاز اور میرین کمانڈوز نے حصہ لیا۔
قزاقوں نے جانوروں جیسا سلوک کیا، بھارتی سیلرز
یہ پیشرفت جمعے کو اس وقت ہوئی جب بلک کیرئیر پر سوار ایک شخص نے بین الاقوامی پانیوں میں انڈین جنگی جہاز پر فائرنگ کی جس سے بحریہ حرکت میں آئی اور جہاز کو بھارتی ساحل سے تقریبا 2600 کلومیٹر دور روک دیا گیا۔
بحری جہاز پر قزاق سب سے پہلے یمن میں سقوطری کے جزیرے پر چودہ دسمبر کو سوار ہوئے تھے جو کہ صومالیہ سے لگ بھگ 240 کلومیٹرکی دوری پر ہے۔حالیہ برسوں میں صومالی قزاقوں کی سرگرمیوں میں کمی واقع ہوئی ہے لیکن ساتھ ہی یہ تشویش بھی بڑھتی جا رہی ہے کہ اس ملک میں غیر یقینی سیاسی صورتحال اور بڑے پیمانے پر افراتفری جس میں جہازوں پر یمن کے حوثی باغیوں کے حملے بھی شامل ہیں کی وجہ سے یہ سلسلہ دوبارہ شروع ہو سکتا ہے۔
بھارتی بحریہ کے اہلکاروں کو شاہ رخ خان نےقطر سے رہائی دلائی؟
اس ہفتے کے آغاز پر بنگلہ دیش کے جھنڈے والے ایک کارگو جہاز کو جس میں عملے کے 23 ارکان موجود تھے، صومالیہ کے قزاقوں نے ہائی جیک کرلیا تھا۔ یورپی یونین میری ٹائم سیکورٹی فورس نے بدھ کے روز بتایا کہ یورپی یونین کا ایک جہاز بنگلہ دیش کے جہاز کا سراغ لگانے کی کوشیش کر رہا ہے۔
بھارت نے حال ہی میں بین الاقوامی پانیوں میں اپنی بحری طاقت کو بڑھانا شروع کیا ہے، بشمول قزاقوں کے خلاف گشت اور بحیرہ احمر کے قریب حملوں کو روکنے کے لیے وسیع پیمانے پر تعیناتی کی گئی ہے۔
بھارت اپنی بحری طاقت کو وسعت کیوں دے رہا ہے؟
اسرائیل کی حماس کے ساتھ جنگ کے دوران بھارتی بحریہ کم از کم چار تجارتی جہازوں کی مدد کر چکی ہے۔
ف ن/ ع ب (اے پی)