کامن ویلتھ گیمز میں مبینہ بدعنوانی: سریش کلماڈی بول پڑے
25 فروری 2011انہی الزامات کے نتیجے میں کلماڈی کو ان کے عہدے سے برطرف جبکہ ان کے دو ساتھیوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ جمعرات کو جاری کی گئی ایک پریس ریلیزمیں سریش کلماڈی نے شکایت کی ہے کہ دولت مشترکہ کھیلوں میں مبینہ بدعنوانیوں کی تحقیقات کا مرکز ان کی انتطامی کمیٹی ہے جبکہ تمام تر فیصلوں میں حکومتی افسران بھی شامل تھے، جنہیں مکمل چھوٹ دی جا رہی ہے۔
کلماڈی نے کہا کہ تحقیقاتی ادارہ سی بی آئی اس حقیقت کو نظر انداز کر رہا ہے کہ ان کھیلوں کے حوالے سے فیصلے مختلف سطحوں پر کیے گئے تھے،’بظاہر ان حکومتی افسران سے کوئی پوچھ گچھ نہیں کی جا رہی ہے، جو ان کھیلوں کے انعقاد کا ایک حصہ تھے۔‘ انہوں نے کہا کہ دولت مشترکہ کھیلوں کی منصوبہ بندی کے سلسلے میں کھیلوں کی وزرات ہر مرحلے میں ساتھ تھی۔
سریش کلماڈی کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب سی بی آئی نے مبینہ مالی بے ضابطگیوں کے الزام میں انتظامی کمیٹی کے ڈائریکٹر جنرل وی کے ورما اور ان کے سکیریٹری للت بھانوٹ کو گرفتار کیا ہے۔ تاہم ان دونوں افراد نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔
کھیلوں کے وزیر نے گزشتہ ماہ سریش کلماڈی اور ان کی ٹیم کے کئی اعلیٰ اہلکاروں کو ان کے عہدوں سے بر طرف کر دیا تھا تاکہ ان پر لگائے جانے والے الزامات کی تحقیقات شفاف طریقے سے ہو سکیں۔
دوسری طرف بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ نے کہا ہے کہ کامن ویلتھ گیمز میں بدعنوانی کے مرتکب افراد کے خلاف سخت ترین قانونی کارروائی کی جائے گی۔ جمعرات کو انہوں نے پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے کہا،’حتیٰ کہ کھیلوں کے اختتام سے قبل ہی شکایات موصول ہوئی تھیں۔۔۔ اگر اس حوالے سے کوئی قصوروار ثابت ہوا، تو اس کو کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔‘
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: عاطف توقیر