کراچی میں خفیہ پولیس کے عہدیدار کے گھر پر حملہ
19 ستمبر 2011کراچی سے موصولہ اطلاعات کے مطابق انٹیلی جنس ڈپارٹمنٹ سے وابستہ سینیئر پولیس عہدیدار اسلم خان، جنہیں چوہدری اسلم کے نام سے بھی جانا جاتا ہے کے گھر کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ سینیئر پولیس عہدیدار اسلم کے بقول وہ ڈیوٹی کے بعد گھر پر سو رہے تھے کہ ان کے گھر کے باہر زور دار دھماکہ ہوا۔ دہشت گردی کی اس واردات میں مارے جانے والے چھ افراد وہ پولیس اہلکار بتائے جا رہے ہیں، جو ایس ایس پی اسلم کے گھر پر سلامتی کی ذمہ داریاں نبھا رہے تھے۔
عینی شاہدین کے مطابق پوش علاقے ڈیفنس میں درخشاں تھانے کی حدود کے اندر واقع ان کے گھر کے باہر ایک بڑا گڑھا پڑ چکا ہے۔ اطراف کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹے ہوئے ہیں۔ ایس ایس پی اسلم کا کہنا ہے کہ انہیں اس سے قبل بھی شدت پسندوں کی جانب سے قتل کی دھمکیاں مل چکی ہیں مگر وہ ان سے ڈرنے والے نہیں۔ طالبان کے ایک غیر معروف ترجمان نے بذریعہ ٹیلی فون اس واردات کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ایک پولیس عہدیدار شوکت حسین کے حوالے سے سات ہلاکتوں اور متعدد افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ شوکت حسین نے اس بات کی بھی تصدیق کر دی ہے کہ یہ ایک کار بم حملہ تھا۔ واضح رہے کہ ایس ایس پی اسلم کا تعلق کرائم انویسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ سے ہے۔ کراچی میں اس ادارے کے دفتر پر گزشتہ سال ایک مبینہ خودکش حملہ کیا گیا تھا، جس میں قریب 20 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔
رپورٹ: شادی خان سیف
ادارت: حماد کیانی