کراچی میں ٹارگٹ کلنگ: 16 افراد ہلاک
21 مارچ 2011اطلاعات کے مطابق کراچی میں ایم کیو ایم اور عوامی نیشنل پارٹی کے درمیان حالیہ چپقلش اور تشدد کی نئی لہر اتوار کے روز ایم کیو ایم کے ایک کارکن کی ہلاکت کے بعد شروع ہوئی۔
امدادی تنظیم ایدھی فاؤنڈیش کے ایک ترجمان قمر پرویز کے مطابق: ’’ہم نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 16 لاشیں اور چھ زخمی افراد کو طبی مراکز میں پہنچایا ہے۔‘‘ کراچی کے ایک سینئر پولیس اہلکار نے بھی ان ہلاکتوں کی تصدیق کر دی ہے۔
کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ، پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کے درمیان چپقلش کی وجہ سے گزشتہ چند ماہ کے دوران درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ متحدہ قومی موومنٹ کی طرف سے ٹارگٹ کلنگ کا ذمہ دار عوامی نیشنل پارٹی کو ٹھہرایا جاتا ہے تاہم اے این پی اس کی تردید کرتی ہے۔
گزشتہ برس اگست کے مہینے میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ کے نتیجے میں ایک سو سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ یہ ٹارگٹ کلنگ ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے صوبائی اسمبلی کے رکن سید رضا حیدر کے قتل کے بعد شروع ہوئی تھی۔
سندھ کے صوبائی دارالحکومت اور ایک کروڑ 80 لاکھ کے قریب آبادی والے شہر کراچی کو معاشی حوالے سے پاکستان کی شہ رگ سمجھا جاتا ہے۔ اس شہر کو اسٹریٹ کرائمز ، اغواء، فرقہ واریت اور لسانی بنیادوں پر قتل و غارت جیسے متعدد مسائل کا سامنا ہے۔
رپورٹ: افسر اعوان
ادارت: مقبول ملک