کرکٹ میں سٹے بازوں کے خلاف خصوصی عدالتیں اسٹیڈیمز کے اندر
8 جنوری 2018ملکی دارالحکومت ڈھاکا سے پیر آٹھ جنوری کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ بی سی بی کے ایک اعلیٰ اہلکار نے بتایا کہ ملک میں کرکٹ کی جو اگلی بین الاقوامی سیریز کھیلی جائے گی، اس دوران جن سٹے بازوں کو اس کھیل میں جؤے کا مرتکب پایا گیا، ان کے خلاف مقدمات کی سماعت اور انہیں سزائیں سنانے کے لیے خصوصی ’موبائل عدالتیں‘ کرکٹ اسٹیڈیمز کے اندر ہی قائم کی جائیں گی۔
ایشز سیریز میں آسٹریلیا کی شاندار کامیابی
پاکستان کے ساتھ دو طرفہ کرکٹ رابطے ممکن نہیں، بھارتی وزیر
سن 2017 پاکستان ميں کرکٹ کے ليے ايک يادگار سال
بنگلہ دیش میں 15 جنوری سے بنگلہ دیش، سری لنکا اور زمبابوے کی ٹیمیں ایک تین ملکی انٹرنیشنل سیریز میں حصہ لیں گی۔ بی سی بی کے چیف ایگزیکٹو نظام الدین چوہدری نے اے ایف پی کو بتایا، ’’اس سیریز کے دوران جو سٹے باز اور جواری اسٹیڈیمز میں اپنی موجودگی کے دوران جوئے کے مرتکب پائے گئے، انہیں اسٹینڈز سے نکال کر اسٹیڈیمز کے اندر ہی قائم کردہ ان عارضی لیکن خصوصی عدالتوں میں پہنچا دیا جائے گا، جہاں موقع پر موجود جج انہیں سزائیں سنا سکیں گے۔‘‘
نظام الدین چوہدری نے کہا کہ یہ خصوصی عدالتیں تین ملکی سیریز کے بعد بنگلہ دیش کی سری لنکا کے خلاف اس کرکٹ سیریز کے دوران بھی کام کرتی رہیں گی، جو جنوری کے اواخر میں شروع ہو گی۔ اس دوطرفہ سیریز کے دوران میزبان بنگلہ دیش اور مہمان سری لنکا کی قومی ٹیمیں آپس میں دو ٹیسٹ میچ اور دو ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ کھیلیں گی۔
افغان ٹیم نے پاکستان کو ہرا کر ایشیا یوتھ کرکٹ کپ جیت لیا
ٹیم پر بوجھ نہیں بننا چاہتا، سعید اجمل کا ریٹائرمنٹ کا اعلان
بنگلہ دیش میں کرکٹ عوامی سطح پر ایک انتہائی مقبول کھیل ہے، جہاں اس کھیل کے حوالے سے سٹے بازی قانوناﹰ تو ممنوع ہے لیکن پھر بھی تقریباﹰ ہر میچ کے دوران کی جاتی ہے۔
ڈھاکا میں بی سی بی حکام کے مطابق گزشتہ ماہ ملک میں ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کا جو بنگلہ دیش پریمیئر لیگ ٹورنامنٹ اپنے اختتام کو پہنچا، اس دوران منتظمین کو قریب 80 ایسے کرکٹ شائقین کو اسٹیڈیمز سے باہر نکال دینا پڑا، جو اپنے موبائل ٹیلی فونز کے ذریعے اس ٹورنامنٹ کے مختلف میچوں کے دوران سٹے بازی کر رہے تھے یا کر چکے تھے۔
ان قریب 80 سٹے بازوں میں سے تقریباﹰ ایک درجن غیر ملکی تھے۔ ان میں سے بھی کم از کم پانچ کا تعلق ہمسایہ ملک بھارت سے تھا، جنہیں پریمیئر لیگ کے میچوں کے دوران سٹے بازی کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا اور پھر گزشتہ برس نومبر میں ملک بدر کر کے واپس بھارت بھیج دیا گیا تھا۔