1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کشمیر میں مولانا مسعود اظہر کا ’بھتیجا‘ ہلاک، بھارت کا دعویٰ

7 نومبر 2017

بھارتی فوج نے عسکریت پسند تنظیم جیش محمد کے رہنما مولانا مسعود اظہر کے بھتیجے کو ہلاک کرنے کا دعوٰی کیا ہے۔ تاہم ان دعوؤں کی ابھی تک آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو پائی ہے۔ اس واقعے میں ایک بھارتی فوجی بھی مارا گیا۔

https://p.dw.com/p/2nAVq
تصویر: picture-alliance/dpa

بھارتی نیم فوجی دستوں  کے ایک افسر ونے کمار نے بتایا کہ یہ جھڑپ ضلع پلوامہ میں پیر کی رات اس وقت شروع ہوئی، جب دو گھروں میں چھپے ہوئے عسکریت پسندوں نے گشت پر مامور دستوں پر اچانک فائرنگ شروع کر دی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس دوران تین مبینہ حملہ آور مارے گئے جبکہ ایک بھارتی فوجی بھی ہلاک ہوا۔ ان کے بقول ان تینوں کا تعلق جیش محمد نامی تنظیم سے تھا،’’ ان میں اس تنظیم کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کا بھتیجا طلحہ رشید بھی شامل ہے۔‘‘

Pakistan Indien Anschläge von Mumbai Taj Hotel
تصویر: picture-alliance/dpa

بھارتی فوج کے ایک فسر بی ایس راجو نے بتایا کہ طلحہ کا شمار اس خطے کے مطلوب ترین شدت پسندوں میں ہوتا ہے۔ بی ایس راجو نے مزید بتایا کہ رشید کے ساتھ ہلاک ہونے والے ایک اور شدت پسند کا تعلق پاکستان سے تھا جبکہ تیسرا مقامی شہری تھا۔

نئی دہلی حکام بھارت میں ہونے والے متعدد حملوں کی ذمہ داری مولانا مسعود اظہر پر عائد کرتے ہیں۔ جیش محمد بھارتی کشمیر میں سرگرم کئی شدت پسندوں گروپوں میں بھی شامل ہے۔

 

پٹھان کوٹ ایئر بیس حملہ: مولانا مسعود اظہر باقاعدہ ملزم نامزد

'جیش محمد، لشکر طیبہ‘، دہشت گرد تنظیمیں ہیں، برکس اعلامیہ

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ’جیش محمد کا اہم کمانڈر‘ ہلاک

پاکستان نے 2002ء میں جیش محمد پر پابندی عائد کر دی تھی۔ مولانا مسعود اظہر کو 1994ء میں بھارتی کشمیر سےگرفتار کیا گیا تھا۔ مسعود اظہر کو 1999ء میں ہائی جیک کیے جانے والے انڈین ایئر لائنز کے ایک طیارے کے مسافروں کے بدلے ایک بھارتی جیل سے رہا کروایا گیا تھا۔