’کشمیریوں کی حمایت میں کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں‘
6 اگست 2019پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور نے راولپنڈی میں منعقد ہونے والی کور کمانڈرز کانفرنس کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ٹویٹ میں لکھا،'' پاکستان نے بھارت کے ان اقدامات کو کبھی بھی تسلیم نہیں کیا جن کے ذریعے وہ آرٹیکل 370 اور 35 اے کے تحت کشمیر پر اپنے تسلط کا جواز پیش کرتا ہے۔‘‘
ڈی جی آئی ایس پی آر نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا، '' پاکستانی فوج کشمیریوں کی جد و جہد میں ان کے ساتھ آخر حد تک کھڑی ہے۔ ہم تیار ہیں اور اس حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔‘‘
بھارتی آئین کی شق 370 کے خاتمے کا اعلان پیر پانچ اگست کو دہلی میں ہونے والے پارلیمانی اجلاس میں کیا گیا۔ وزیرِ داخلہ امیت شاہ کی طرف سے پارلیمان میں اس کے اعلان سے پہلے ہی بھارتی صدر اس بل پر دستخط کر چکے تھے یعنی کہ یہ تبدیلی قانونی درجہ حاصل کر چکی ہے۔ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے پارلیمان کے ایوان بالا (راجیہ سبھا) میں اعلان کیا تھا کہ لداخ کو جموں و کشمیر سے الگ کر کے وفاق کے زیر انتظام علاقہ (یونین ٹیریٹری) بنایا جارہا ہے لیکن وہاں اسمبلی نہیں ہوگی، جبکہ جموں و کشمیر کوبھی ایک علیحدہ یونین ٹیریٹری بنایا جارہا ہے تاہم وہاں اسمبلی ہوگی۔ اس فیصلے پر کشمیر میں علیحدگی پسند رہنماؤں سمیت بھارت سے الحاق کے حامی رہنما بھی ناراض ہیں۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق کشمیر کے زیادہ تر رہنماؤں کی نظر بندی اب بھی قائم ہے اور علاقے میں مواصلات کا نظام اب بھی مکمل طور پر بند ہے۔