1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’کشمیریوں کی حمایت میں کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں‘

بینش جاوید
6 اگست 2019

بھارت کی جانب سے بھارت کے زیر انتظام کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے پر پاکستان کی فوج کے سربراہ جنرل قمر باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان کی فوج کشمیری عوام کی حمایت میں کسی بھی حد تک جا سکتی ہے۔

https://p.dw.com/p/3NPbM
Pakistan Armee chef Qamar Javed Bajwa
تصویر: picture-alliance/AA/ISPR

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور نے راولپنڈی میں منعقد ہونے والی کور کمانڈرز کانفرنس کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ٹویٹ میں لکھا،'' پاکستان نے بھارت کے ان اقدامات کو کبھی بھی تسلیم نہیں کیا جن کے ذریعے وہ آرٹیکل 370 اور 35 اے کے تحت کشمیر پر اپنے تسلط  کا جواز پیش کرتا ہے۔‘‘

ڈی جی آئی ایس پی آر نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا، '' پاکستانی فوج کشمیریوں کی جد و جہد میں ان کے ساتھ آخر حد تک کھڑی ہے۔ ہم تیار ہیں اور اس حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔‘‘

بھارتی آئین کی شق 370 کے خاتمے کا اعلان  پیر پانچ اگست کو دہلی میں ہونے والے پارلیمانی اجلاس میں کیا گیا۔ وزیرِ داخلہ امیت شاہ کی طرف سے پارلیمان میں اس کے اعلان سے پہلے ہی بھارتی صدر اس بل پر دستخط کر چکے تھے یعنی کہ یہ تبدیلی قانونی درجہ حاصل کر چکی ہے۔  بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے پارلیمان کے ایوان بالا (راجیہ سبھا) میں اعلان کیا  تھا کہ لداخ کو جموں و کشمیر سے الگ کر کے وفاق کے زیر انتظام علاقہ (یونین ٹیریٹری) بنایا جارہا ہے لیکن وہاں اسمبلی نہیں ہوگی، جبکہ جموں و کشمیر کوبھی ایک علیحدہ یونین ٹیریٹری بنایا جارہا ہے تاہم وہاں اسمبلی ہوگی۔ اس فیصلے پر کشمیر میں علیحدگی پسند رہنماؤں سمیت بھارت سے الحاق کے حامی رہنما بھی ناراض ہیں۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق کشمیر کے زیادہ تر رہنماؤں کی نظر بندی اب بھی قائم ہے اور علاقے میں مواصلات کا نظام اب بھی مکمل طور پر بند ہے۔

بھارت کے زیرانتظام کشمیر، مواصلات کا نظام تاحال بند

’کشمیرکی قسمت کا فیصلہ، کشمیریوں کو بولنے کی اجازت نہیں‘